کتاب: فتاوی ارکان اسلام - صفحہ 21
مقدمہ
اِنَّ الْحَمْدَ لِلّٰہِ نَحْمَدُہُ وَنَسْتَعِیْنُہُ ، وَنَسْتَغْفِرُہُ وَنَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنْ شُرُوْرِ اَنْفُسِنَا وَمِنْ سَیِّاٰتِ اَعْمَالِنَا مَنْ یَّہْدِہِ اللّٰہُ فَلَا مُضِلَّ لَہُ ، وَمَنْ یُّضْلِلْ فَلَا ہَادِیَ لَہُ ، وَاَشْہَدُ اَنْ لَّا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَحْدَہُ لَا شَرِیْکَ لَہُ ، وَاَشْہَدُ اَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہُ وَرَسُوْلُہُ صلی اللّٰہ علیہ وسلم وَصَحْبِہٖ وَسَلِّمْ تَسْلِیْمًا کَثِیْرًا ، اَمَّا بَعْدُ!
ہمارے شیخ علامہ محمد بن صالح العثیمین رحمہ اللہ کے فتاویٰ جات میں سے اسلام کے ارکان سے متعلقہ بعض مسائل کو کتاب کی صورت میں مرتب کر کے عربی زبان میں طبع کرنے کے لیے بعض احباب نے ترغیب دلائی۔ (اللہ انہیں جزائے خیر سے نوازے۔ آمین) پھر اس کتاب کے مختلف زبانوں میں تراجم کروا کر شائع بھی کیا جائے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ فائدہ اُٹھا سکیں۔ کیونکہ ان فتاویٰ جات کا امتیاز اور بلند مقام و مرتبہ کتاب اللہ، سنت رسول(صلی اللہ علیہ وسلم)اور محقق اہل علم کے اقوال پر مبنی ہونے کی وجہ سے ہے۔
اللہ تعالیٰ شیخ محترم کو بہترین جزائے خیرسے نوازے ، کیونکہ جب ان کی خدمت میں اس تجویز کو پیش کیا گیا تو انہوں نے اس کام کو نہ صرف مستحسن قرار دیا بلکہ حوصلہ افزائی بھی فرمائی کیونکہ یہ نیکی اور پرہیزگاری کے کاموں میں مدد ہے اور دین اسلام کی اشاعت کا ذریعہ بھی۔
شیخ محترم کی حمایت اور تائید کے بعد میں نے اُن کے فتاویٰ جات کے مجموعے میں سے ارکان اسلام سے متعلقہ فتاویٰ جات کا انتخاب کیا جو کہ ان کی راہنمائی میں پایہ تکمیل کو پہنچ گیا۔
اللہ جل شانہ کے حضور دعا ہے کہ وہ اس عمل کو خیر کا ذریعہ بنائے اور اپنی ذات پاک کے لیے اسے خالص بنائے، شیخ کو بھی جزائے خیر دے اور آپ کے علم، عمل اور عمر میں برکت عطا فرما دے۔[1]
بقلم
فہد بن ناصر سلیمان
[1] فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمہ اللہ ۲۰۰۲ء میں اپنے رب سے جا ملے۔ اللہ تعالیٰ ان کے علمی کارناموں کو ان کے لیے صدقہ جاریہ بنائے اور مسلمانوں کو ان سے مستفید ہونے کی توفیق عطا فرمائے۔