کتاب: فتاوی ارکان اسلام - صفحہ 113
اعتبار سے ہمارا ان سے تعلق ہے اور وہ یہ ہے کہ احکام دنیا کے اعتبار سے ان کے لیے بھی وہی حکم ہے جو مشرکین کے لیے ہے کہ مرنے کے بعد انہیں غسل دیا جائے گا نہ کفن دیا جائے گا اور نہ ہی ان کی نماز جنازہ پڑھی جائے گی اور نہ انہیں مسلمانوں کے قبرستان میں دفن کیا جائے گا۔ واللّٰہ اعلم
جنت میں مردوں کے لیے حور عین ہیں اور عورتوں کے لیے...؟
سوال ۵۷: مردوں کو تو جنت میں حور عین ملیں گی، سوال یہ ہے کہ عورتوں کو کیا ملے گا؟
جواب :اللہ تعالیٰ نے اہل جنت کے لیے نعمتوں کا ذکر کرتے ہوئے ارشاد فرمایا ہے:
﴿وَلَکُمْ فِیْہَا مَا تَشْتَہِی اَنفُسُکُمْ وَلَکُمْ فِیْہَا مَا تَدَّعُوْنَ، نُزُلًا مِّنْ غَفُوْرٍ رَّحِیْمٍ، ﴾(فصلت: ۳۱۔۳۲)
’’اور وہاں جس (نعمت) کو تمہارا جی چاہے گا تم کو ملے گی اور جو چیز طلب کرو گے تمہارے لیے موجود ہوگی (یہ) بخشنے والی مہربان ذات کی طرف سے مہمانی ہے۔‘‘
اور فرمایا:
﴿وَفِیْہَا مَا تَشْتَہِیْہِ الْاَنْفُسُ وَتَلَذُّ الْاَعْیُنُ وَاَنْتُمْ فِیْہَا خٰلِدُوْنَ، ﴾ (الزخرف:۷۱)
’’اور وہاں جو جی چاہے اور آنکھوں کو اچھا لگے (موجود ہوگا) اور (اے اہل جنت!) تم اس میں ہمیشہ رہو گے۔‘‘
معلوم ہے کہ انسانی نفوس سب سے زیادہ جس چیز کی خواہش رکھتے ہیں، وہ شادی ہے، لہٰذا جنت میں مردوں اور عورتوں میں سے سب کے لئے اس خواہش کا انتظام ہوگا۔ جنت میں عورت کی شادی اللہ تعالیٰ اس کے دنیا کے شوہر سے کرے گا، جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے:
﴿رَبَّنَآ وَاَدْخِلْہُمْ جَنّٰتِ عَدْنٍ الَّتِیْ وَعَدْتَہُ وَمَنْ صَلَحَ مِنْ آبَائِہِمْ وَاَزْوَاجِہِمْ وَذُرِّیَّاتِہِمْ اِنَّکَ اَنْتَ الْعَزِیْزُ الْحَکِیْمُ، ﴾ (الغافر: ۸)
’’اے ہمارے پروردگار! ان کو ہمیشہ رہنے کی بہشتوں میں داخل کر جن کا تو نے ان سے وعدہ کیا ہے اور جو ان کے باپ دادا اور ان کی بیویوں اور ان کی اولاد میں سے نیک ہوں ان کو بھی، بے شک تو غالب ،حکمت والا ہے۔‘‘
اور اگر کسی عورت نے دنیا میں شادی نہ کی ہوگی تو اللہ تعالیٰ جنت میں اس کی کسی ایسے مرد سے شادی کا انتظام کرے گا جس سے اسے آنکھوں کی ٹھنڈک نصیب ہوگی۔
کیا جہنمیوں کی اکثریت عورتوں پرمشتمل ہو گی ؟
سوال ۵۸: یہ جو بیان کیا جاتا ہے کہ جہنمیوں کی اکثریت عورتوں پر مشتمل ہوگی، تو کیا یہ صحیح ہے؟ اور ایسا کیوں ہوگا؟
جواب :یہ بات صحیح ہے۔ بلاشبہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے عورتوں سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا تھا:
((یَا مَعْشَرَ النِّسَائِ! تَصَدَّقْنَ فَاِنِّیْ رأیتکنَّ اَکْثَرَ اَہْلِ النَّارِ))