کتاب: فتاویٰ اسلامیہ (جلد دوم) - صفحہ 24
’’اللہ کی بندیوں کو اللہ کی مسجدوں سے نہ روکو۔‘‘
حدیث سے بھی یہ ثابت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
(خَيْرُ صُفُوفِ الرِّجَالِ أَوَّلُهَا، وَشَرُّهَا آخِرُهَا وَ خَيْرُ صُفُوفِ النِّسَاءِ آخِرُهَا، وَشَرُّهَا أَوَّلُهَا،) (صحيح مسلم‘ الصلاة‘ باب تسوية الصفوف واقامتها...الخ‘ ح:440)
’’مردوں کی بہترین، پہلی صف اور بدترین صف آخری ہے اور عورتوں کی بہترین صف، آخری اور بدترین صف پہلی ہے۔‘‘
اس حدیث میں اس بات کا بیان ہے کہ نماز با جماعت ادا کرتے ہوئے انہیں مردوں کی صفوں کے اعتبار سے کہاں کھڑا ہونا چاہیے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بھی فرمایا ہے:
(إِذَا اسْتَأْذَنَكُمْ نِسَاؤُكُمْ بِاللَّيْلِ إِلَى الْمَسْجِدِ، فَأْذَنُوا لَهُنَّ) (صحيح البخاري‘ الاذان‘ باب خروج النسائ الي المساجد بالليل والغلس‘ ح:865 وصحيح مسلم‘ الصلاة‘ باب خروج النساء الي المساجد...الخ‘ ح:442)
’’عورتیں اگر تم سے رات کی نماز مسجد میں ادا کرنے کی اجازت طلب کریں تو انہیں اجازت دے دیا کرو۔‘‘
فتویٰ کمیٹی کی طرف سے عورت کے مسجد میں نماز با جماعت ادا کرنے کے بارے میں پہلے ایک فتویٰ صادر ہو چکا ہے جو کہ حسب ذیل ہے:
عورت کے لیے اس بات کی اجازت ہے کہ وہ نماز جمعہ اور دیگر تمام نمازیں باجماعت ادا کرنے کے لیے مسجد میں آ سکتی ہے۔ اس کے شوہر کے لیے یہ جائز نہیں کہ وہ اسے مسجد میں آنے سے منع کرے ہاں البتہ عورت کے لیے اپنے گھر میں نماز ادا کرنا افضل ہے۔ عورت جب مسجد میں آئے تو اسے ان آداب کی پابندی کرنی چاہیے جو اسلام نے اسے سکھائے ہیں، یعنی لباس ایسا زیب تن کرے جو سترپوشی کے تقاضوں کو پورا کرتا ہو، چست اور باریک لباس پہننے سے اجتناب کرے، مسجد میں آتے وقت خوشبو استعمال نہ کرے، مردوں کی صفوں میں بھی شامل نہ ہو بلکہ مردوں کی صفوں کے پیچھے صف بنائے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں عورتیں اس طرح مسجدوں میں آتی تھیں کہ انہوں نے اپنی چادروں کے ساتھ اپنے آپ کو چھپا رکھا ہوتا تھا اور وہ مردوں کی صفوں کے پیچھے صفیں بنا کر نماز ادا کیا کرتی تھیں۔ حدیث سے ثابت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
(لَا تَمْنَعُوا إِمَاءَ اللّٰهِ مَسَاجِدَ اللّٰهِ) (صحيح البخاري‘ الجمعة‘ باب:13‘ ح: 900 وصحيح مسلم‘ الصلاة‘ باب خروج النساء الي المساجد...الخ‘ ح:442)
’’اللہ کی بندیوں کو اللہ کی مسجدوں سے نہ روکو۔‘‘
اور آپ نے یہ بھی فرمایا ہے:
(خَيْرُ صُفُوفِ النِّسَاءِ آخِرُهَا، وَشَرُّهَا أَوَّلُهَا) (صحيح مسلم‘ الصلاة‘ باب تسوية الصفوف واقامتها...الخ‘ ح:440)
’’عورتوں کی بہترین صف، آخری صف اور بدترین صف، پہلی صف ہے۔ وصلي اللّٰه علي نبينا محمد وآله