کتاب: فتاویٰ اسلامیہ (جلد دوم) - صفحہ 23
۔۔۔شیخ ابن باز۔۔۔ شرعی طور پر معتبر، مسجد کی حدود سوال: شرعی طور پر معتبر، مسجد کی حدود کیا ہیں؟ کیا مسجد کے ساتھ متصل سڑکیں بھی مسجد کے تابع ہیں اور کیا جب لوگوں کی کثرت کی وجہ سے مسجد میں جگہ تنگ ہو تو ان سڑکوں پر نماز جمعہ ادا کرنا صحیح ہے جب کہ شہر میں اور بھی مسجدیں ہوں اور ان میں نمازیوں کا اس قدر ہجوم بھی نہ ہو؟ جواب: اس مسجد کی حدود، جسے مسلمانوں کے نماز پنجگانہ باجماعت ادا کرنے کے لیے تیار کیا گیا ہو، وہ ہیں جن کا عمارت یا لکڑیوں یا کھجور کے تنوں یا سر کنڈوں وغیرہ کے ساتھ احاطہ کر دیا گیا ہو، اس جگہ کا حکم مسجد کا ہوتا ہے کہ اس میں حیض و نفاس اور جنابت والوں کا داخلہ ممنوع ہوتا ہے۔ جو شخص مسجد میں آئے اور مسجد نمازیوں سے بھر چکی ہو تو اس کے لیے جائز ہے کہ نماز جمعہ یا دیگر فرائض و نوافل مسجد سے باہر لیکن مسجد سے متصل، قریب ترین جگہ میں ادا کرے، بشرطیکہ اس کے لیے امام کے ساتھ مل کر نماز ادا کرنا ممکن ہو اور وہ امام کے آگے نہ ہو۔ لیکن یار رہے اس جگہ کا حکم مسجد کا نہیں ہو گا۔ واللہ اعلم ۔۔۔۔ فتویٰ کمیٹی۔۔۔ عورت مسجد میں نماز ادا کر سکتی ہے سوال: کمیٹی کو حسب ذیل سوال موصول ہوا کہ تنزانیہ میں بعض مشائخ نے مسلمانوں کو یہ فتویٰ دیا ہے کہ مسجد میں عورتوں کی نماز جائز نہیں ہے کیونکہ وہ نجس ہیں اور ان کے لیے مسجدوں میں داخل ہونا جائز نہیں اور اس فتویٰ کی وجہ سے مسلمانوں میں بہت اختلاف پیدا ہو چکا ہے؟ جواب: کمیٹی نے اس کا حسب ذیل جواب دیا: انسان نجس نہیں ہے خواہ وہ مرد ہو یا عورت، زندہ ہو یا مردہ، لہذا عورت مسجد میں داخل ہو سکتی ہے ہاں البتہ اگر وہ جنبی ہے یا حائضہ ہو تو پھر اس کے لیے مسجد میں داخل ہونا جائز نہیں الا یہ کہ وہ راستہ عبور کرنے والی ہو تو پھر اس حفاظت کے ساتھ گزر سکتی ہے کہ مسجد میں خون نہ گرے، ارشاد باری تعالیٰ ہے: (وَلَا جُنُبًا إِلَّا عَابِرِ‌ى سَبِيلٍ حَتَّىٰ تَغْتَسِلُوا۟) (النساء 4/43) ’’ اور جنابت کی حالت میں بھی (مسجد میں نہ جاؤ نہ نماز پڑھو) جب تک کہ غسل نہ کر لو، ہاں اگر (مسجد کے اندر سے) راہ چلتے گزر جانے والے ہو (تو یہ جائز ہے)۔‘‘ امہات المومنین نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس اس وقت مسجد میں تشریف لے آیا کرتی تھیں جب آپ مسجد میں اعتکاف میں ہوتے تھے، اسی طرح ایک باندی مسجد نبوی کی صفائی کا کام بھی کیا کرتی تھی، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مردوں کو منع فرمایا کہ وہ عورتوں کو مسجدوں میں نماز ادا کرنے سے روکیں، چنانچہ آپ نے فرمایا: (لَا تَمْنَعُوا إِمَاءَ اللّٰهِ مَسَاجِدَ اللّٰهِ) (صحيح البخاري‘ الجمعة‘ باب:13‘ ح: 900 وصحيح مسلم‘ الصلاة‘ باب خروج النساء الي المساجد...الخ‘ ح:442)