کتاب: فتاویٰ اصحاب الحدیث(جلد 2) - صفحہ 416
کی خصوصیت نہیں ہے، مطلب یہ ہے کہ ایسے رنگین اورشوخ کپڑے استعمال نہ کئے جائیں جوزیب وزینت کے لئے استعمال ہوتے ہیں۔ اسی طرح زیورات اورسرمہ مہندی وغیرہ جیسی دیگراشیاء بھی استعمال نہ کی جائیں۔ جوزیب و زینت اورسنگھار کے لئے استعمال کی جاتی ہیں۔ زمانۂ عدت میں سوگ کے ان احکام کا مقصدیہی ہے کہ خاوند کے انتقال کابیوی کوجورنج وصدمہ ہواس کا اثر دل اورباطن کی طرح ظاہر، یعنی جسم اورلباس میں بھی ہو، یہ جوہرنسوانیت کافطری تقاضاہے اوراسی میں نسوانیت کاشرف ہے۔ اگرآنکھیں خراب ہوں اورکوئی دوادستیاب نہ ہو تو سرمہ کوبطوردوائی استعمال کیا جاسکتاہے ۔لیکن اسے رات کے وقت ڈالا جائے اوردن کے وقت اسے صاف کر دیا جائے، جیساکہ حدیث میں بیان ہے کہ ایک عورت کاخاوند فوت ہوگیا اسے آنکھوں میں کچھ شکایت تھی تووہ جلانامی سرمہ استعمال کرتی تھیں ،پھرانہوں نے اپنی لونڈی کوحضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا کے پاس مسئلہ دریافت کرنے کے لئے بھیجا کہ سرمہ بطوردوااستعمال کریں یا رہنے دیں، حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے بتایا کہ اسے استعمال نہ کریں، ہاں اگر بہت ضروری ہو تو رات کو لگائیں اوردن کے وقت اسے صاف کر دیں۔ اس کے بعد انہوں نے مزیدفرمایا کہ جب میرے خاوند ابوسلمہ رضی اللہ عنہا فوت ہوئے تورسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس تشریف لائے اورمیں نے مصبر (ایلوا)آنکھوں پرلگارکھا تھا،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا کہ ’’دوران عدت تم نے یہ کیالگارکھا ہے؟‘‘ میں نے عرض کیایارسول اللہ! اس میں کسی قسم کی خوشبونہیں ہے ،آپ نے فرمایا: ’’یہ چہرے کوجوان اورخوبصورت بناتا ہے اگرضرورت ہوتورات کولگالیا کرولیکن دن کے وقت اسے صاف کردیاکرو۔‘‘ [ابوداؤد ، الطلاق :۲۳۰۵] مندرجہ ذیل حدیث کی روشنی میں بیوہ کے لئے ضروری ہے کہ وہ دوران عدت درج ذیل چیزوں سے پرہیز کرے: ٭ ہرقسم کی خوشبو سے اجتناب کیاجائے اگر خوشبودارصابن ہے تونہانے کے لئے اسے استعمال نہ کیاجائے ،اسی طرح خوشبودار تیل اورعطریات وغیرہ کے استعمال سے بھی پرہیز کرے، ہاں، ایام سے فراغت کے بعد ناگواری دورکرنے کے لئے حسب ضرورت خوشبو استعمال کرسکتی ہے۔ [صحیح بخاری ،الطلاق:۵۳۴۱] ٭ بیوہ کے لئے ضروری ہے کہ وہ عدت کے ایام اپنے گھرگزارے ،بلاوجہ گھرسے باہر نہ نکلے ،اگرگھرسے نکلنے کی ضرورت ہوتو رات کے وقت اپنے گھر واپس آجائے ۔ ٭ ہرقسم کی زیب وزینت کوترک کردے اس میں حسب ذیل تین چیزیں شامل ہیں: (الف) جوچیز بھی فی نفسہ زینت کے لئے استعمال ہو، مثلا: مہندی لگانا ،ہونٹوں پرسرخی کااستعمال اورچہرے کے لئے کریم یا پاؤڈر وغیرہ اسی طرح سرمہ وغیرہ کااستعمال ،ان تمام چیزوں سے اجتناب کرے ۔ (ب) اور کپڑے جوزینت کے لئے استعمال ہوتے ہیں، اس میں مختلف قسم کے رنگین اورڈیزائن دارکپڑے آجاتے ہیں، بیوہ کو چاہیے کہ وہ دوران عدت سادہ اورعام کپڑے استعمال کرے ۔ (ج) زیورات ہرقسم کے زیورات، یعنی بالیاں، پازیب، کنگن، ہار، انگوٹھی وغیرہ زیورات، خواہ سونے کے ہوں یاچاندی کے، یعنی جوبھی بطورزینت استعمال ہوتے ہوں انہیں استعمال کرناصحیح نہیں ہے ۔