کتاب: فتاویٰ اصحاب الحدیث(جلد 2) - صفحہ 388
سیاسی جماعتیں ،جہادی تنظیمیں ان کی حقدارنہیں ہیں۔ صورت مسئولہ میں امام مسجد پرصرف اس صورت میں قربانی کی کھالیں خرچ کی جا سکتی ہیں کہ مقامی جماعت انتہائی کمزور اورامام مسجد کی تنخواہ اتنی کم ہو کہ امام مسجد اس سے گزر اوقات نہیں کرسکتا اور اس کااورکوئی ذریعہ معاش بھی نہیں ہے تواسے دیگر غرباء ومساکین کی طرح بقدرحصہ دی جاسکتی ہیں،ایسانہیں ہوناچاہیے کہ وہ مقامی غرباء ومساکین کونظراندازکرکے خود تمام کھالوں پرقبضہ کرے ۔ [واللہ اعلم] سوال: آپ نے عیدنمبر اہلحدیث میں عورت کے متعلق لکھا ہے کہ وہ خودقربانی کرسکتی ہے ،اس سلسلہ میں آپ نے حضرت ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ کے متعلق ذکر کیا ہے کہ وہ اپنی بیٹیوں کوقربانی کرنے کا حکم دیاکرتے تھے ،بخاری کاحوالہ دیا گیا ہے لیکن تلاش بسیار کے باوجود مجھے بخاری سے یہ روایت نہیں ملی، براہ کرم نشاندہی کر دیں؟ جواب: اس روایت کوامام بخاری رحمہ اللہ نے معلق طور پر ذکر کیا ہے۔ (صحیح بخاری ،الاضاحی :۵۵۵۹سے پہلے )اس معلق روایت کے متعلق حافظ ابن حجر رحمہ اللہ لکھتے ہیں کہ اس روایت کوامام حاکم نے اپنی مستدرک میں سعید بن مسیب کے طریق سے موصولاً بیان کیا ہے جس کے الفاظ یہ ہیں کہ ’’حضرت ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ اپنی بیٹیوں کوکہاکرتے تھے کہ اٹھواوراپنی قربانیوں کواپنے ہاتھوں سے ذبح کرو۔‘‘اس کی سند بھی صحیح ہے۔ [فتح الباری :۱۰/۲۵] علامہ عینی رحمہ اللہ لکھتے ہیں کہ عورت اپنی قربانی کوخودذبح کرسکتی ہے بشرطیکہ وہ اچھی طرح ذبح کرسکتی ہواوراس میں کوئی قباحت نہیں ہے۔ [عمدۃ القاری :۱۴/۵۶۲] سوال: خرگوش کے حلا ل ہونے پرقرآن و حدیث سے کوئی صریح ثبوت ملتا ہے؟ جواب: دین اسلام میں حرام چیزوں کی نشاندہی کردی گئی ہے اور اس کے اصول بتادیئے گئے ہیں ۔جن کے تحت خرگوش حرام اشیاء کے ضمن میں نہیں آتا۔ خرگوش حلال ہے کیونکہ حضرت ابوطلحہ رضی اللہ عنہ کے پاس ایک دفعہ خرگوش لایاگیا آپ نے اسے ذبح کیااور کچھ گوشت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے آپ کے گھر بھیجا آپ نے اسے تناول فرمایا۔ [صحیح بخاری ،کتاب الصید: ۵۵۳۵] جن روایات میں اس کے خون کی وجہ سے اسے نہ کھانے کاذکرہے وہ صحیح نہیں ہیں۔ حافظ ابن حجر رحمہ اللہ لکھتے ہیں کہ مذکورہ حدیث سے خرگوش کاگوشت کھانے کا جواز فراہم ہوتا ہے ۔تمام علما کابھی یہی فتویٰ ہے، البتہ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کی طرف سے اس کی کراہت منقول ہے۔ [فتح الباری :۹/۶۶۲] اس لئے خرگوش کے حلال ہونے میں کوئی شبہ نہیں ہے۔ شیعہ حضرات کے کہنے سے اس کے متعلق اندیشائے دوردرازمیں مبتلانہیں ہونا چاہیے۔ [واللہ اعلم ] سوال: ایک خاتون بذریعہ ای میل سوال کرتی ہے کہ اپنی قربانی کاجانورعورت خودذبح کرسکتی ہے یانہیں؟ جواب: عورت کے متعلق قربانی کاجانورذبح کرنے کے بارے کتب حدیث میں کوئی ممانعت مروی نہیں ہے اورنہ ہی کوئی کراہت منقول ہے ،بلکہ امام بخاری رحمہ اللہ نے اس کے متعلق ایک مستقل عنوان قائم کیا ہے جس کے الفاظ یہ ہیں: ’’عورت کے ذبح کرنے کا بیان۔‘‘ پھر اس کے جواز پر حدیث لائے ہیں کہ حضرت کعب بن مالک رضی اللہ عنہ کی ایک لونڈی بکریاں چرایاکرتی تھیں،