کتاب: فتاویٰ اصحاب الحدیث(جلد 2) - صفحہ 188
ضرورمنع فرمادیتیں۔نیزبعض اوقا ت اس کی ضرورت پڑسکتی ہے جب دوران نماز بچہ اٹھانا جائز ہے توقرآن پاک اٹھانے میں چنداں حرج نہیں ،حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی نواسی حضرت امامہ بنت ابی العاص رضی اللہ عنہا کونماز میں اٹھالیتے تھے۔ [صحیح بخاری، الصلوٰۃ :۵۱۶] البتہ اسے بطورعادت اپنانادرست نہیں بلکہ زبانی یاد کرکے پڑھناہی افضل ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کاعمل مبارک تھا کہ آپ سونے سے پہلے سورۃ الملک اور سورۃالسجدہ پڑھتے تھے۔ [ترمذی ] لیکن پڑھنے کی کیفیت کاذکر احادیث میں نہیں ہے ۔اس کے اطلاق کے پیش نظر انہیں نوافل میں پڑھاجاسکتا ہے بہتر ہے کہ کبھی نوافل میں پڑھ کرسوجائے اورکبھی سونے سے پہلے ویسے تلاوت کرے۔ [واللہ اعلم ] سوال: دکان میں سا مان کی حفاظت کے لئے آیت الکرسی کتنی مرتبہ پڑھنی چاہیے، پھراسے دکان بند کرنے سے پہلے یابعد پڑھاجائے ،نیز پھونک بھی مارنا چاہیے یانہیں ؟ جواب: احادیث میں ہے کہ آیت الکرسی پڑھنے سے انسان ،شیاطین سے محفوظ ہوجاتا ہے اوراللہ تعالیٰ کی طرف سے ایک فرشتہ اس کی حفاظت کے لئے تعینات کردیا جاتا ہے بشرطیکہ سوتے وقت بستر پربیٹھ کر اسے پڑھا جائے۔ [بخاری :۲۳۱۲] یہ وظیفہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کوشیطان نے بتایا تھا جب وہ صدقۃ الفطر چوری کرتے ہوئے پکڑا گیا تھا۔ تاہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی تصدیق سے اس وظیفہ کی حقانیت واضح ہوگئی ،لیکن سامان وغیرہ کی حفاظت کے لئے بھی ہمارے ہاں اسے پڑھا جاتا ہے، جیسا سوال سے معلوم ہوتا ہے اس کاحدیث میں کوئی ذکر نہیں ہے ۔ [واللہ اعلم ] سوال: یہ کون سی حدیث ہے کہ حافظ قرآن دس یاستر گناہگاروں کی سفارش کرے گا؟ جواب: حدیث میں ہے کہ جس نے قرآن یاد کیا اوراس کے حلال وحرام کی پابندی کی وہ جنت میں داخل ہوگا اور اپنے اہل خانہ سے ایسے دس افراد کی سفارش کرے گا جن کے متعلق جہنم واجب ہونے کافیصلہ ہوچکا ہو گا۔ [ترمذی ،فضائل القرآن : ۲۹۰۵] لیکن اس حدیث کے متعلق امام ترمذی رحمہ اللہ نے خودہی وضاحت کردی ہے کہ ایک راوی حفص بن سلیمان کی وجہ سے اس کی سند صحیح نہیں ہے، نیز اس میں کثیربن زاذان راوی مجہول ہے۔ اس بنا پر یہ حدیث انتہائی کمزور ہے۔ [مرعاۃ المفاتیح،ص:۳۴۲،ج ۳] ستر آدمیوں کی سفارش کے متعلق کوئی حدیث ہماری نظر سے نہیں گزری ۔ [واﷲاعلم ] سوال: دکان میں کرسی پربیٹھ کرقرآن کی تلاوت کرناشرعاًکیسا ہے جبکہ پاؤں میں جوتے پہنے ہوئے ہوں ؟ جواب: رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم سے جوتا پہن کرنماز پڑھنا ثابت ہے، اس حدیث کے پیش نظر جوتاپہن کرقرآن مجید کی تلاوت کی جاسکتی ہے۔ نماز کے لئے توجوتوں کاپاک ہوناضروری ہے لیکن تلاوت قرآن کے لئے بہتر ہے کہ جوتے پاک ہوں، ضروری نہیں ہے ۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کاسیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی گود میں سررکھ کرقرآن پڑھنا صحیح احادیث سے ثابت ہے جبکہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا حالتِ حیض میں ہوتی تھیں۔ بہرحال کرسی پربیٹھ کرجوتوں سمیت تلاوت قرآن کرناجائز ہے اس میں کوئی قباحت نہیں ہے ۔ [واللہ اعلم ] سوال: کوئی وظیفہ یا ورد ہاتھ کے پوروں پرپڑھنا چاہیے یاتسبیح وغیرہ پرادا کیاجائے؟