کتاب: فتاویٰ اصحاب الحدیث(جلد 2) - صفحہ 147
اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ابن خطاب! نے بہت اچھی بات کہی ہے۔‘‘ [مسند امام احمد، ص:۳۶۸،ج ۵] نیز رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے: ’’کیا تم میں سے کوئی عاجز ہے کہ وہ آگے بڑھے یاپیچھے ہٹے یابائیں دائیں ہوکر نماز پڑھ لے یعنی نفل نماز ۔ ‘‘ [ابوداؤد: ۱۰۰۶] یہ امر مستحب ہے تاکہ سجدہ کرنے کی جگہیں زیادہ ہوں۔ [واﷲ اعلم] سوال: ہم نے سناہے کہ مکہ مکرمہ میں چارمصلے ہیں اور وہ بھی مقلدین کے لئے مخصوص ہیں، اس کے متعلق حقیقت حال سے آگاہ فرمائیں؟ جواب: تو حید کی نشرواشاعت میں مصروف حکومت سعودیہ کے عہد مبارک سے بیت اﷲ میں ایک ہی مصلیٰ ہے۔ وہ بھی اﷲ کے حکم کی تعمیل کے پیش نظر ہے کہ ’’تم مقام ابراہیم کونماز کی جگہ بناؤ۔‘‘ [۲/البقرہ :۱۲۵] وہاں آج کل ایک ہی مصلیٰ ہے۔ چار نہیں ہیں تقلید جامد کی نحوست سے کسی وقت وہاں چار مصلے تھے ۔اس وقت جب حنفی مصلیٰ پرنماز ہوتی توشافعی اپنے مصلیٰ پرنماز پڑھتے تھے، یعنی بیت اﷲ جووحدت ملت کی علامت تھا اسے چار حصوں میں تقسیم کردیا گیا تھا،اﷲ تعالیٰ حکومت سعودیہ کوجزائے خیردے کہ اس نے چار مصلوں کوختم کرکے صرف ایک مصلیٰ پرلوگوں کوجمع کردیا ۔ سوال: کیااہل تشیع حضرات کی اذان کاجواب دیناچاہیے یانہیں؟ جواب: ہمارے ہاں بدقسمتی سے بیک وقت کئی اذانیں شروع ہوجاتی ہیں، اس لئے اس اذان کاجواب دیا جائے، جس پرلبیک کہتے ہوئے مسجد میں نماز پڑھنے کے لئے آنا ہے۔ شیعہ حضرات کی اذان کاشریعت کے خلاف ہونے کی وجہ سے جواب نہیں دینا چاہیے کیونکہ اس میں انہوں نے اضافہ کیا ہے جوخلفائے ثلاثہ، حضرت ابوبکرصدیق، حضرت عمر اور حضرت عثمان رضی اللہ عنہم سے بغض وعداوت پرمبنی ہے ۔ [واللہ اعلم بالصواب] سوال: ہم نے سناہے کہ فرض نماز میں سورۂ حجرات سے سورۂ ناس تک حسب ضرورت تلاوت کی جاسکتی ہیں لیکن سورۂ حجرات سے پہلے کسی سورت کونماز میں پڑھنا صحیح نہیں ہے ،وضاحت فرمائیں؟ جواب: قرآان کریم میں ہے کہ جتنا قرآن آسانی سے پڑھ سکوپڑھ لیاکرو۔ [۷۳/المزمل:۲۰] اس حکم کاتقاضا ہے کہ نماز میں قراء ت کے متعلق کوئی پابندی نہیں ہے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم سے جمعۃ المبارک کے دن نمازفجر میں ’’تنزیل السجدہ‘‘ پڑھناثابت ہے۔ [صحیح بخاری :۸۹۱] فتح مکہ کے دن نماز فجر میں ’’سورۂ مؤمنون‘‘ شروع کرنے کاذکر بھی احادیث میں ہے ۔ [صحیح مسلم : ۴۵۵] حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کابیان ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک مرتبہ سورۂ اعراف کونماز مغرب میں پڑھا۔ [نسائی :۹۹۰] نیز آپ نے نماز مغرب میں سورۂ دخان بھی ایک مرتبہ پڑھی تھی۔ [نسائی :۹۸۹] نماز فجر میں سورۂ روم پڑھنے کاذکر بھی ملتا ہے۔ [نسائی: ۹۴۸]