کتاب: فلاح کی راہیں - صفحہ 25
دیکھو گے۔ خشو ع ختم کر نے کے ظا ہر ی اسبا ب نمازاطمینان اورخشو ع و خضو ع سے ادا کرنے کا ہی تقا ضا ہے کہ رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان تما م امو ر کی ممانعت فر ما ئی ہے جو نما زمیں خلل کا باعث بنتے ہیں،مثلا ً : (۱)۔جب بو ل و برا زکی ضرو رت ہو تو پہلے قضا ئے حاجت سے فا رغ ہو لے پھر نمازپڑھے،چنا نچہ حضرت ثو با ن رضی اللہ عنہ سے مر وی ہے کہ رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’لا یقو م الی الصلا ۃ و ھو حاقن‘‘ ( تر مذی :ص۲۸۵ج۱ و حسنہ) جب سخت پیشا ب کی حاجت ہو تو نما زنہ پڑھے۔ پہلے بو ل و برا زسے فا ر غ ہو جا ئے تا کہ اطمینا ن قلب سے نما زپڑھی جاسکے۔اس کی تائیدبعد کی احادیث سے بھی ہو تی ہے۔ (۲)۔جب بھو ک لگی ہو،کھا نا سا منے رکھا ہوا ہو تو پہلے کھا نا کھا لینا چا ہیے چنا نچہ حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مر وی ہے کہ رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اذاحضر العشاء واقیمت الصلاۃ فابدؤا بالعشاء (ترمذی :ج۱ص۲۸۳) جب شا م کا کھا نا حاضر ہواور نما ز کی اقا مت ہو جا ئے تو پہلے کھا نا کھا ؤ۔ صحیح بخاری میں ’’اذ قدم العشا ء ‘‘ کے الفا ظ ہیں کہ جب کھا نا سا منے ہو تو پہلے کھا نا کھا ؤ اما م ترمذی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ اس کا مقصد یہ ہے کہ: ان لا یقو م الر جل اِلی الصلا ۃوقلبہ مشغول بسبب شی ء انسا ن کا دل جب کسی چیزکی طرف مشغو ل ہو تو نما زنہ پڑھے۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہاسے مر وی ہے کہ رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : لا صلا ۃ بحضرۃ طعام ولا و ھو یدافعہ الا خبثان (مسلم : ج۱ ص ۲۰۸) یعنی جب کھانا حاضر ہو تو نما ز نہ پڑ ھو اورنہ ہی اس وقت جب بول و برا ز اس کو رو ک