کتاب: فلاح کی راہیں - صفحہ 164
اللّٰہ جل جلالہ وعدہ وفا کر تے ہیں عہد ووعدہ پوراکرنا ہمیشہ سے ہر اچھے انسان کا شعار رہا ہے،اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے اپنے بارے میں فرمایا: ﴿ اِنَّ اللّٰہَ لَا یُخْلِفُ الْمِیْعَاد ﴾(آل عمرا ن:۹) بے شک اللہ وعدہ کی خلاف ورزی نہیں کرتا۔ ﴿ وَعَدَاللّٰہ لَا یُخْلِفَ اللّٰہُ وَعْدَہ‘ ﴾ (الروم:۶) اللہ کا وعدہ ہوا،اللہ وعدہ کے خلاف نہیں کرتا۔ ﴿ وَمَنْ اَوْفٰی بِعَھْدِہِ مِنَ اللّٰہِ ﴾ (التوبۃ :۱۱۱) اللہ سے بڑھ کر اپنے عہد کو پورا کرنے والا کون ہے؟ اللہ تعالیٰ کی اس صفت کو ذکر کرتے ہوئے اس کے بندے عرض کرتے ہیں۔ ﴿رَبَّنَا وَ اٰتِنَا مَا وَعَدْ تَّنَا عَلٰی رُسُلِکَ وَلَا تُخْزِنَا یَوْمَ الْقِیَامَۃِ اِنَّکَ لَا تُخْلِفُ الْمِیْعَاد﴾ (آل عمران:۱۹۴) اے ہمارے رب! ہمیں وہ عطافرماجس کا آ پ نے اپنے رسو لوں کے ذریعے ہم سے وعدہ کیا ہے،بے شک آپ وعدہ کے خلاف نہیں کرتے۔ وعدہ پورا کرنا ایمان کی علامت ہے جس طرح اللہ تعالیٰ اپنے وعدہ اور عہد کے سچے ہیں،اس طرح اس کے بندوں کی خوبیوں میں سے ایک یہ ہے کہ وہ وعدہ کرتے ہیں تو اسے پورا کرتے ہیں،چنانچہ کامل مسلمانوں کے اوصاف اور اہل جنت کے خصائل بیان کر تے ہوئے فرمایا گیا ہے: ﴿ وَالَّذِیْنَ ھُمْ لِأَمٰنٰتِھِمْ وَ عَھْدِھِمْ رَاعُوْنَ ﴾(المعارج:۳۲) کہ جو اپنی امانتوں اور اپنے عہد کا پاس کرتے ہیں۔ اسی طرح اولوا الالباب کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا ہے: