کتاب: ایمان میں زیادتی اور کمی کے اسباب - صفحہ 89
میں سفر کرنے لگا۔ اس وقت اس کے دل کے سامنے آخرت اور اس کے دوام کا بھی ایک گواہ آ گیا کہ وہی زندگی کا سچا گھر ہے، یہاں کے رہنے والے اس سے کوچ نہیں کریں گے، بلکہ یہی دار القرار ہے اور یہی کجاوے اتارنے کی جگہ ہے اور یہی چلنے کی انتہا ہے۔ پھر اس کے دل پر آگ کا ایک گواہ آیا، اس آگ کا چلنا، بھڑکنا اور گہرا ہونا اور اس کی گرمی اور اس میں رہنے والوں کے عذاب کی شدت کو وہ دیکھتا ہے کہ جہنمی اس کی طرف چیختے چلاتے جا رہے تھے، جن کے چہرے سیاہ تھے اور آنکھیں نیلی تھیں۔زنجیر و طوق ان کے گلوں میں تھے۔ تو جب وہ جہنم نے قریب پہنچتے تو اس کے دروازے کھول دیے جاتے، تو اس گھبرا دینے والے منظر کو دیکھ کر ان کے دل حسرت و افسوس کے ساتھ ٹوٹ جاتے۔ تو جب اس شاہد کے پاس یہی گواہ آیا تو وہ گناہوں اور نافرمانیوں سے نکل گیا اور خواہشات کے اتباع سے بچ گیا اور اس نے خوف و ڈر کے کپڑے پہن لیے اور اس شاہد کی طاقت کے مطابق وہ نافرمانیوں سے دور ہو گیا تو یہ گواہ اس کے دل سے اس کے گندے فضلات اور مہلک مواد دور کرنے لگا اور پھر انھیں نکال دیا، تب دل نے عافیت اور سرور کی لذت پا لی۔ پھر اس کے بعد اسے جنت کا گواہ ملا اور جو کچھ اللہ نے جنتیوں کے لیے تیار کیا تھا وہ اس پر بھی گواہی دے رہا تھا کہ اسے کسی آنکھ نے نہ دیکھا تھا، نہ کان نے سنا تھا اور نہ کسی دل پر اس کا خیال جاگزیں ہوا تھا۔ یہ اللہ تعالیٰ کا وہ فضل تھا جو اس نے اپنے رسولوں کی زبانی اپنے بندوں کو دینے کا بیان فرمایا جو اس نے مفصل نعمتیں دیں، جو کھانے پینے کی نہایت لذیذ اقسام پر مشتمل تھیں اور وہ اچھے لباس، اچھی شکلوں صورتوں والے تھے۔ پھر اس کے دل کے ساتھ ایک اور گواہ آیا جو گھر کا ہی گواہ تھا کہ اللہ تعالیٰ نے اس گھر میں تمام قسم کی نعمتیں جمع کر دی ہیں۔جس گھر کی مٹی کستوری ہے، اس کی