کتاب: ایمان میں زیادتی اور کمی کے اسباب - صفحہ 7
تقریظ حَامِدًا وَّ مُصَلِّیًا وَّ مُسَلِّمًا آئمہ حدیث و فقہ کے ہاں ایمان تین چیزوں کا مرکب ہے: دل سے تصدیق، زبان سے اقرار اور اعضاء و جوارح کے ساتھ عمل.....اور عمل، ایمان کی تکمیل کے لیے ہے۔ جیسے جیسے انسان کے اعمال صالحہ اور طاعات میں اضافہ ہوتا ہے، ایمان بڑھتا چلا جاتا ہے اور معصیت و نافرمانی کے ارتکاب سے ایمان میں کمی واقع ہو تی جاتی ہے۔ امام المحدثین و رئیس الفقہاء امام محمد بن اسماعیل البخاری رحمہ اللہ نے اپنی الجامع الصحیح میں کتاب الایمان کے شروع میں ہی قرآن حکیم کی آٹھ آیات سے ایمان کی کمی بیشی ثابت کی ہے اور رسولِ مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی کئی ایک احادیث اس موضوع پر مختلف ابواب کے تحت ذکر کی ہیں۔ محدثین کے ہاں یہ ایک اتفاقی مسئلہ ہے۔ عمل کی اہمیت بہت زیادہ ہے۔ اسی لیے آئمہ حدیث چھوٹے بڑے اعمال پر بھی بہت توجہ دیتے اور عوام کو ان کی ترغیب دیتے رہتے ہیں ،ا ور ایسے اسباب و وسائل ذکر کرتے رہتے ہیں جو ایمان میں اضافے کا باعث بنتے ہیں۔اسی سلسلہ ذھبیہ کی ایک کڑی محدث مدینہ، استاذ الاساتذہ، مدرس مسجد نبوی و جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ فضیلۃ الشیخ عبدالمحسن عباد حفظہ اللہ کے فرزند ارجمند محدث زماں مدرس مسجد نبوی، فضیلۃ الشیخ ا۔د۔عبدالرزاق بن عبدالمحسن البدر حفظہ اللہ ہیں جنھوں نے بڑے اختصار و ایجاز اور سلاست و روانی کے ساتھ عام فہم انداز میں ’’ایمان کی زیادتی اور کمی‘‘ پر زیر تبصرہ کتاب مرتب کی ہے جو ان کے علمی جواہر پاروں میں سے ایک گوہر نامدار ہے، اور ایمان کی زیادتی اور کمی کے اسباب بیان کرنے کا شاہکار ہے۔ اللہ رب العزت اس کتاب کو جملہ قارئین کے ایمان میں اضافے کا باعث بنائے اور ہم