کتاب: ایمان میں زیادتی اور کمی کے اسباب - صفحہ 6
سفارش بھی نہ کر سکا۔ اس لیے کہ عمل کے بغیر مجرد علم کا اللہ رب العالمین کے ہاں کوئی وزن نہیں ہے۔ تو ایمان کے ضمن میں سلف صالحین کا یہی فہم تھا۔ قرآنِ حکیم میں عمل کے بغیر صرف علم کے طور پر ایمان کا کہیں ذکر نہیں ہوا۔ بلکہ بہت ساری آیات میں عمل صالح نے ایمان کی تشریح میں مہربانی کی ہے۔
یعنی عمل کے بغیر ایمان کی کوئی حیثیت نہیں ہے اور نہ ہی اقوال و اعمال نیت ( صالحہ) کے بغیر قبول ہوتے ہیں اور یہ کہ نہ ہی کوئی قول، نہ ہی کوئی عمل اور نہ ہی کوئی نیت اللہ کے ہاں مقبول ہو گی مگر صرف اور صرف سنت کی موافقت کے ساتھ۔
یہ کتاب اسی عظیم جوہر یعنی ایمان کے متعلق ہے۔اس کا مقصد ایمان کے مفسدات اور ایمان کو بڑھانے والے اعمالِ صالحہ کو سمجھنا ہے، تاکہ ایک اچھا مسلمان بنا جا سکے۔
آخر میں فضیلۃ الشیخ عبد اللہ بن الحمید الاثری حفظہ اللہ کی’’عقیدہ ایمان اور منہج اسلام ‘‘ کتاب سے ایک مفید بحث کو بطورِ ضمیمہ شامل کیا گیا ہے تاکہ یہ کتابچہ مزید مفید بن سکے۔
آخر میں ضروری ہے کہ ادارہ دو صاحبان محترم ابو الوفا حافظ سعید الرحمن حفظہ اللہ کہ جنہوں نے کتاب کی پروف ریڈنگ اور ترجمہ کو عربی متن کے مطابق کرنے میں جی توڑ محنت و لگن سے کام کیا، اور عزیزم عبداللہ اختر حفظہ اللہ جنہوں نے تخریج کو نئے سرے سے مزین کیا، کا شکریہ ادا کرے۔
اللہ تعالیٰ سے دُعا گو ہیں کہ وہ اس کتاب کو مؤلف،مترجم، ناشر اور دیگر جملہ معاونین کے لیے توشہ آخرت بنا دے۔ آمین یا رب العالمین
آپ کا بھائی
ابو یحیی محمد زکریا زاہد
مدیر اعلیٰ: دار المعرفہ، پاکستان
٭٭٭