کتاب: ایمان میں زیادتی اور کمی کے اسباب - صفحہ 55
سن رہا ہے، ان کے دلوں اور پوشیدگیوں کا نگران ہے۔ تمام ممالک کی تدبیریں اس کے اختیار میں ہیں اور اس کی طرف سے نیچے آتی ہیں اور اسی کی طرف پھر واپس لوٹتی ہیں۔اس کے اختیارات اس کے سامنے ہیں، اپنے اوامر کو دنیا کے لوگوں میں نافذ فرماتا ہے، وہ کمال صفات سے موصوف ہے اور جلال کے اوصاف کا مالک ہے، وہ تمام عیوب و نقائص اور تمثیلات سے پاک ہے۔ وہ اسی طرح ہے جیسے اس نے اپنے آپ کو اپنی کتاب میں بیان کیا ہے۔ جو اسے مخلوق بیان کر رہی ہے وہ اس سے بہت بلند ہے، وہ زندہ ہے اس پر موت نہیں آتی، وہ قیوم ہے سوتا نہیں ہے، آسمانوں اور زمینوں میں ایک ذرہ بھر بھی کوئی چیز اس سے پوشیدہ نہیں رہ سکتی۔ وہ چیونٹی کے چلنے کی رفتار کو دیکھ رہا ہوتا ہے جبکہ وہ سیاہ پتھر پر سیاہ رات میں بھی چل رہی ہو۔ تمام آوازوں کو سنتا ہے اور مختلف زبانوں پر مختلف ضرورتوں کو وہ پورا کر رہا ہے۔ اس کے کلمات سچائی اور انصاف سے پورے ہو گئے ہیں اور اس کی صفات کسی مخلوق پر مشابہت اور مثال میں قیاس نہیں کی جا سکتیں۔اس کی ذات تمام ذاتوں سے بلند ہے، اسے کسی سے تشبیہ نہیں دی جا سکتی، تمام مخلوق سے اس کے افعال وسیع ہیں اور انصاف و حکمت اور رحمت و احسان پر مبنی ہیں۔تخلیق اور حکم اسی کا ہے۔ نعمت و فضل، ملک و حمد، ثناء و مجد اسی کے قبضے میں ہے۔ وہ ایسا اول ہے کہ اس سے پہلے کچھ نہیں اور ایسا آخر ہے کہ اس کے بعد کچھ نہیں۔ایسا ظاہر ہے کہ اس سے اوپر کوئی نہیں اور ایسا باطن ہے کہ اس کے بغیر کوئی نہیں، اس کے سب نام حمد و ثنا اور تمجید والے ہیں، اسی لیے وہ اچھے ہیں اور اس کی تمام صفات کامل ہیں اور اس کی تمام نعتیں جلیل القدر ہیں اور اس کے سب کام پُرحکمت و رحمت اور مصلحت و عدل والے ہیں۔تمام مخلوقات اس پر دلالت کرتی ہیں، ہر چیز اپنے دیکھنے والے کو بصیرت کی آنکھ کی طرف راہنمائی کرتی ہے۔ آسمان اور زمین اور جو ان میں ہے سب باطل پیدا