کتاب: ایمان میں زیادتی اور کمی کے اسباب - صفحہ 47
دوسرا باب: اللہ تعالیٰ کے اسمائے حسنیٰ اور عظیم صفات کے ذریعے سے معرفت حاصل کرنا قرآن و حدیث میں آنے والے اسماء و صفات جو تمام وجوہ سے اللہ کے کمالِ مطلق پر دلالت کرتے ہیں، وہ اللہ تعالیٰ کے عظیم ترین علم کے ابواب میں سے ہیں، جن سے علم میں اضافہ ہوتا ہے اور ان کی معرفت، اس کا فہم اور اس کے متعلق بحث بہت سے فوائد پر مشتمل ہے: ۱۔ پہلا فائدہ .....اسماء و صفات کی توحید کا علم تمام علوم سے زیادہ عزت والا اور مطلقاً بہت عظیم المرتبت ہے، اس لیے اس کے فہم میں مشغول ہونا اور اس کے متعلق بحث و مباحثہ کرنا یا بلند ترین مقاصد میں مشغول و مصروف ہونا ہے اور اس کا حصول اللہ تعالیٰ کی عنایات میں سے ایک عنایت ہے۔ ۲۔ دوسرا فائدہ .....اللہ کی معرفت، اس کی محبت، خشیت، خوف، رجاء اور اخلاص کا باعث ہے اور یہ بندے کی سعادت ہے اور اللہ کی معرفت کا راستہ صرف اس کی اسماء و صفات کو پہچاننے اور ان کے معانی کو سمجھنے سے معلوم ہو سکتا ہے۔ ۳۔ تیسرا فائدہ .....اللہ تعالیٰ نے مخلوق کو اس لیے پیدا کیا ہے تاکہ وہ اسے پہچانیں، اس کی بندگی کریں اور یہی ان کی تخلیق کی غرض و غایت ہے اور یہی مطلوب ہے تو اس میں مشغول ہونا دراصل اس چیز میں مشغول ہونا ہے جس کے لیے وہ پیدا گیا ہے اور اس میں مشغول نہ ہونا، اسے ترک کر دینا اور ضائع کرنا دراصل اس چیز کو ترک کرنا ہے جس کے لیے اسے پیدا کیا گیا ہے۔ اور ایک بندے کے لیے یہ بات کتنی بری ہے کہ اس پر متواتر اللہ کی نعمتیں کا نزول ہو اور اس کا عظیم فضل اس پر ہر طرح سے ہو رہا ہو مگر اسے معلوم ہی نہ ہو اور وہ اپنے رب