کتاب: ایمان میں زیادتی اور کمی کے اسباب - صفحہ 142
ایندھن بن جاتا ہے اور آخرت میں سخت عذاب ہے اور اللہ کی طرف سے بخشش اور رضامندی ہے اور دنیا کی زندگی تو محض دھوکے کا فائدہ ہے۔‘‘ اور فرمایا: ﴿ وَاضْرِبْ لَهُمْ مَثَلَ الْحَيَاةِ الدُّنْيَا كَمَاءٍ أَنْزَلْنَاهُ مِنَ السَّمَاءِ فَاخْتَلَطَ بِهِ نَبَاتُ الْأَرْضِ فَأَصْبَحَ هَشِيمًا تَذْرُوهُ الرِّيَاحُ وَكَانَ اللَّهُ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ مُقْتَدِرًا ، الْمَالُ وَالْبَنُونَ زِينَةُ الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَالْبَاقِيَاتُ الصَّالِحَاتُ خَيْرٌ عِنْدَ رَبِّكَ ثَوَابًا وَخَيْرٌ أَمَلًا﴾ (الکہف: ۴۵۔۴۶) ’’اور ان کے لیے دنیا کی زندگی کی مثال بیان کریں جس پانی کو ہم نے آسمان سے اتارا تو اس کے ساتھ زمین کی انگوری مل گئی تو وہ بھوسہ کہ اسے ہوائیں اڑاتی ہیں اور اللہ تعالیٰ ہر چیز پر قادر ہے۔ مال اور بیٹے دنیا کی زندگی کی زینت ہے اور باقی رہنے والے نیک اعمال تیرے رب کے پاس ثواب کے لحاظ سے اور امید کے طور پر بہتر ہیں۔‘‘ اور فرمایا: ﴿ اللَّهُ يَبْسُطُ الرِّزْقَ لِمَنْ يَشَاءُ وَيَقْدِرُ وَفَرِحُوا بِالْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَمَا الْحَيَاةُ الدُّنْيَا فِي الْآخِرَةِ إِلَّا مَتَاعٌ ﴾(الرعد: ۲۶) ’’اور وہ دنیا کی زندگی پر خوش ہو گئے اور آخرت کے مقابلے دنیا کی زندگی معمولی فائدہ ہے۔‘‘ اور فرمایا: ﴿ إِنَّ الَّذِينَ لَا يَرْجُونَ لِقَاءَنَا وَرَضُوا بِالْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَاطْمَأَنُّوا بِهَا وَالَّذِينَ هُمْ عَنْ آيَاتِنَا غَافِلُونَ ، أُولَئِكَ مَأْوَاهُمُ النَّارُ بِمَا كَانُوا يَكْسِبُونَ ﴾ (یونس: ۷۔۸) ’’جو لوگ ہماری ملاقات کی امید نہیں رکھتے اور وہ دنیا کی زندگی پر خوش اور