کتاب: ایمان میں زیادتی اور کمی کے اسباب - صفحہ 135
چھوڑنے اور آزاد کرنے سے ہے۔ و اللّٰہ المستعان، و لا حول و لا قوۃ الا باللّٰہ۔[1] علامہ ابن قیم رحمہ اللہ کہتے ہیں : ’’انسان کا نفس ان ہلاکتوں کی طرف بلانے والا ہے جو دشمنوں کے لیے مقرر کی گئی ہیں، وہ ہر بری چیز کی طرف نظریں اٹھا اٹھا کر دیکھتا ہے اور ہر برائی کے پیچھے پیچھے جاتا ہے تو مخالفت کے اس میدان میں طبعی طور چلتا ہے۔ پس اصل نعمت جس سے کوئی خطرہ نہیں وہ یہ ہے کہ آدمی اس نفس امارہ سے نکل جائے اور اس کی غلامی سے چھٹکارا حاصل کر لے، کیونکہ یہ اللہ اور بندے کے درمیان بہت بڑا حجاب ہے اور لوگوں میں سے اسے سب سے زیادہ پہچاننے والا وہ ہے جو اسے حقیر اور عیب دار سمجھے اور اس سے ناراض و غصہ میں رہے۔‘‘[2] پس ہم اللہ سے یہ دعا کرتے ہیں کہ وہ ہمیں ہمارے نفسوں کی شرارتوں، برائیوں اور بداعمالیوں سے بچائے۔ انہ جواد کریم۔ ٭٭٭
[1] إغاثۃ اللھفان: ۱؍۲۱۴، ط: مکتبۃ المعارف ۔ [2] إغاثۃ اللھفان: ۱؍۸۶۔