کتاب: علم الرسم - صفحہ 76
غُلَـٰمٌ جیسے بھی آئے دونوں سے بہ حذف الف منقول ہے، مگرامام ابوداؤد رحمۃ اللہ علیہ سورۃ آل عمران والے پہلے میں خاموش ہے۔ اس میں اثبات الف پر عمل ہے۔
ثَلَـٰـثٍ سورۃ النساء میں دونوں سے اور سورۃ فاطر میں امام ابوداؤد رحمۃ اللہ علیہ سے بہ حذف الف منقول ہے۔
کَلَـٰـمَ سورۃ الفتح میں دونوں سے اور دیگر مقامات پر امام ابوداؤد رحمۃ اللہ علیہ سے بالحذف منقول ہے۔
اِصْلَـٰـحِ پہلے کے علاوہ، ظَلَّـٰـم پہلے کے علاوہ عَلَّـٰـمُ، خِلَـٰـفِ، الطَّلَـٰـقَ، فَمُلَٰـٰقِیہِ، الْإِسْلَـٰـمُ جیسے بھی آئے، اخْتِلَـٰـفُ، اخْتِلَٰقُ، خَلَٰقٍ، أوْلَـٰـد جیسے بھی آئے، ئَالَـٰـف، وَلَـٰـیَتِھِمْ، الْوَلَـٰـیَۃُ، وَحَلَـٰئِلُ، الْبِلَـٰـدِ، إِمْلـَـٰـقٍ، الْقَلَـٰٓـئِدَ، جَلَـٰـبِیبِھِنَّ، أَصْلَبِکُمْ، یَتَلَٰوَمُونَ، لَـٰـغِیَۃً، وَالْأَزْلَـٰـمُ، ألْا َٔعْلَـٰـم، أَقْلَـٰـمٌ، الْأَحْلَـٰـمِ میں امام ابوداؤد سے اثبات الف منقول ہے۔
أَوْ کِلَٰھُمَا شیخین نے مصاحف کا اختلاف ذکر کیا ہے۔ امام ابوداؤد رحمۃ اللہ علیہ سے ’التنزیل‘ میں اثبات الف کو اختیار کیا ہے اور اسی پر عمل ہے۔ اور کسی نے بھی الف کی جگہ یاء نہیں لکھی۔