کتاب: علم الرسم - صفحہ 75
دونوں سے خاموش ہیں۔ جبکہ امام دانی نے چاروں میں اثبات الف کو اختیار کیا ہے اور اسی پر عمل ہے۔ أَکَـٰبِرَ، الکفٰر(الرعد) فِیکُمْ شُرَکـٰٓـؤُاْ، شُرَکَـٰـٓؤُاْ شَرَعُواْدونوں سے بہ حذف الف منقول ہیں۔ سُکَـٰـرَیٰ سورۃ حج کے دونوں میں دونوں سے اور سورۃ النساء میں امام ابوداؤد سے بہ حذف الف منقول ہے۔ کَـٰـذِبٌ سورۃ الزمر میں دونوں سے اور اس کے علاوہ میں امام ابوداؤد سے بہ حذف الف منقول ہے۔ اِن کَـٰـدَتْ بعض اہل علم نے ’المقنع‘ کے حوالے سے بہ حذف الف ذکر کیا ہے۔ جبکہ صحیح بات یہ ہے کہ یہ صاحب المنصف نے ذکر کیا ہے۔ اور اس پر عمل نہیں ہے۔ لام کے بعد حذف الف اللّٰہُ، اللّٰھُمَّ، اِلَـٰـہٌ، سَلَـٰـسِلَاْ، لَـٰـکِنَّ، لَـٰـکِنِ، مَلَـٰٓـئِکَۃٌ، بَلَـٰـغٌ اور سَلَـٰـمٌ جیسے بھی آئے۔ ان میں تینوں سے بہ حذف الف منقول ہے۔ أُوْلَـٰٓـئِکَ جیسے بھی آئے سوائے متطرف الھمزہ کے، تینوں أئمہ کرام سے بحذف الف منقول ہے۔ خَلَـٰٓـئِفَ، ثَلَـٰـثُونَ، ثَلَـٰـثِینَ، ثَلَـٰـثَۃِ، ثَلَـٰـثٍ، لَـٰـمَسْتُمُ، فَمُلَـٰقِیہِ، یُلَـٰـقُواْ، الْخَلَّـٰـقُ، اللَّـٰـتَ، الَّٰتِیٓ، الَّٰیٔ، الْئَـٰـنَ سورۃ الجن کے علاوہ، لِإیلَـٰـفِ، إِیلَـٰفِھِمْ، خِلَـٰـفَ رَسُولِ اللّٰہِ، خِلَـٰـفکَ، لَـٰـبِثِینَ، الْبَلَـٰٓـؤُاْ اور بَلَــٰٓـؤٌاْ مُّبِینٌ میں دونوں سے بہ حذف الف منقول ہے۔ اسی طرح ضَلَـٰـلٍ، کَلَـٰـلَۃً، خِلَـٰـلَ، أَغْلَـٰـل جیسے بھی آئے اور سُلَـٰـلَۃٍ، الْجَلَـٰـلِ، ظِلَـٰـلٍ میں تینوں سے بہ حذف الف منقول ہے۔