کتاب: علم الرسم - صفحہ 73
سے بالحذف منقول ہے۔ فَـٰـکِھَۃً ایک قول کے مطابق امام ابوداؤد سے بالحذف منقول ہے۔ اور اسی پر عمل ہے۔ پہلا فٰلق شیخین نے بعض مصاحف کے حوالے سے اثبات الف اور بعض کے حوالے سے حذف الف ثابت کیا ہے۔ دوسرے فٰلق میں امام ابوداؤد رحمۃ اللہ علیہ سے اختلاف منقول ہے۔ جبکہ ہمارے ہاں دونوں میں اثبات الف پر عمل ہے۔ فَـٰـرِھِینَ (الشعراء ) شیخین نے بعض مصاحف کے حوالے سے اثبات الف اور بعض کے حوالے سے حذف الف نقل کیا ہے۔ اور عمل حذف پر ہے۔ بِمَفَٰزَتِھِمْ اس میں کوئی نص ثابت نہیں ہے۔ ظاہری طور پر یہ جمع مؤنث سالم کے قاعدہ میں داخل ہوتا ہے۔ جب اسے جمع کی قراء ۃ کے ساتھ پڑھا جائے۔ فَــٰـکِھُونَ، فَـٰـکِھِینَ شیخین سے اختلاف منقول ہے اور عمل حذف پر ہے۔ قاف کے بعد حذف الف تُقَـٰـتِلُوھُمْ، حَتَّیٰ یُقَـٰـتِلُوکُمْ، فَإِن قَـٰـتَلُوکُمْ، قَـٰــتِلُوھُمْ (البقرہ) قتلوا، قَـٰـتِلُوا (آل عمران) فَلَقَـٰـتَلُوکُمْ (النساء ) یُقَـٰـتِلُونَ (الحج) اور وَالَّذِینَ قَٰتَلُواْ (القتال) میں دونوں سے بہ حذف الف منقول ہے۔ اور تمام افعال القتال میں امام ابوداؤد رحمۃ اللہ علیہ سے بہ حذف الف ثابت ہے۔ اور دونوں شیخین نے سورۃ آل عمران میں وارد یُقَٰتِلُونَ میں مصاحف کا اختلاف قلمبند کیا ہے۔ لیکن عمل حذف الف پر ہے۔ مَقَـٰـعِدَ، أَعْقَـٰـبِکُمْ مضاف الی ضمیر المخاطبین، مِیقَـٰـتُ جیسے بھی آئے، مَّقَـٰـمِعُ، اسْتَقَـٰـمُواْ، بِالْأَلْقَـٰـبِ، قَـٰـنِتٌ (الزمر) امام ابوداؤد رحمۃ اللہ علیہ سے بہ حذف الف منقول ہیں۔