کتاب: علم الرسم - صفحہ 33
ان أمور کی مخالفت کرتا ہے تو گناہ گار ہے۔ امام ابن الحاج ’المدخل‘ میں فرماتے ہیں کہ کاتب مصحف پر واجب ہے کہ وہ عصر حاضر میں رائج رسم قیاسی سے اجتناب کرے اور مجمع علیہ رسم عثمانی کے مطابق کتابت کرے۔ امام مالک رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ قرآن مجید کو کتابت اولیٰ (رسم عثمانی) پر ہی لکھا جائے۔ شرح طحاوی میں منقول ہے : یَنْبَغِیْ لِمَنْ أَرَادَ کِتَابَۃَ الْقُرْآنِ أَنْ یَنْظُمَ الْکَلِمَاتِ کَمَا ھِیَ فِیْ مُصْحَفِ عُثْمَانَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ؛ لِإِجْمَاعِ الْأُمَّۃِ عَلٰی ذٰلِکَ ’’جو شخص مصحف کی کتابت کرنا چاہتا ہو اسے چاہیے کہ وہ رسم عثمانی کے مطابق کتابت کرے، کیونکہ اس پر امت کا اجماع ہے۔‘‘ قاضی عیاض اپنی کتاب ’الشفائ‘ کے آخر میں فرماتے ہیں کہ تمام مسلمانوں کا اس امر پر اجماع ہے کہ قرآن مجید، جو زمین کے تمام اطراف میں پڑھا جاتا ہے، مسلمانوں کے ہاتھوں مصحف میں لکھا گیا ہے، دو گتوں کے درمیان واقع ہے۔ جس کی ابتداء اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعَـٰـلَمِیْنَاور انتہاء مِنَ الْجِنَّۃِ وَالنَّاس پر ہوتی ہے، اللہ کا کلام، اور اس کی طرف اس کے نبی جناب محمد رسول اللہ پر نازل کردہ وحی ہے۔ اس میں جو کچھ ہے سب برحق ہے۔ جو شخص عمداً اس میں سے کوئی حرف کم کرتا ہے یا زیادہ کرتا ہے، ایک حرف کو دوسرے حرف سے بدل دیتا ہے یا کوئی ایسا کام کرتا ہے جو مجمع علیہ مصحف میں موجود نہیں ہے تو ایسا کرنے والا شخص کافر ہے۔ قاضی عیاض کی اس کتاب کے شارحین بھی اسی موقف کے حامی ہیں۔ جن میں سے دو معروف شخصیات امام ملا علی قاری اور الشہاب الخفاجی احناف کے کبار علماء میں شمار ہوتے ہیں۔