کتاب: علم الرسم - صفحہ 30
آداب کاتب مصحف کی کتابت کرنے والے ہر کاتب پر واجب ہے کہ وہ رسم عثمانی کے مطابق مصحف کی کتابت کرے۔ اگر کوئی کاتب رسم عثمانی کی بجائے رسم قیاسی کے مطابق کتابت کرتا ہے تو وہ اقتداء صحابہ کے بارے میں وارد أحادیث مبارکہ، اجماع صحابہ اور اجماعی امت کی مخالفت کا مرتکب ہوتا ہے۔ اشھب رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: سُئِلَ مَالِکٌ فَقِیْلَ لَہٗ: أَرَأَیْتَ مَنِ اسْتَکْتَبَ مُصْحَفًا الْیَوْمَ أَتَرٰی أَنْ یَّکْتُبَ عَلٰی مَا أَحْدَثَ النَّاسُ مِنَ الْھِجَائِ الْیَوْمَ؟ قَالَ: لَا أَرٰی ذٰلِکَ، وَلٰکِنَّہٗ یَکْتُبُ عَلَی الْکَتْبَۃِ لْأُوْلٰی (کتبۃ الوحی) ’’امام مالک سے سوال کیا گیا کہ کیا عصر حاضر میں رائج رسم قیاسی کے مطابق مصاحف کی کتابت کرنا جائز ہے؟ تو انہوں نے فرمایا: میں اسے جائز نہیں سمجھتا، رسم عثمانی کے مطابق کتابت کرنا واجب اور ضروری ہے۔‘‘ امام دانی رحمۃ اللہ علیہ المقنع میں امام مالک رحمۃ اللہ علیہ کا یہ فتویٰ نقل کرنے کے بعد فرماتے ہیں کہ: وَلَا مُخَالِفَ لَہٗ (یَعْنِی مَالِکًا) فِیْ ذٰلِکَ مِنْ عُلَمَائِ الْأُمَّۃِ علماء امت میں سے کسی نے بھی امام مالک رحمۃ اللہ علیہ کی مخالفت نہیں کی۔ المقنع ہی میں عبداللہ بن عبدالحکم رحمۃ اللہ علیہ سے مروی ہے کہ: