کتاب: علم الرسم - صفحہ 18
کاتبین وحی
کتب سیرت کی روشنی میں معلوم ہوتا ہے کہ آنحضرت کے کاتبین کی تعداد تینتالیس (43)یا چوالیس (44)تھی جن میں سے چودہ آدمی کاتبین وحی تھے۔ جن کے اسما گرامی یہ ہیں:
ابوبکر صدیق، عمر فاروق، عثمان بن عفان، علی بن ابی طالب، ابان بن سعید، ابی بن کعب، ارقم بن أبی الارقم، ثابت بن قیس، حنظلہ بن بیع، أبورافع القبطی، خالد بن سعید، خالد بن ولید، العلاء بن الحضرمی، زید بن ثابت رضی اللہ عنہا ، اور فتح مکہ کے بعد معاویہ بن ابوسفیان بھی شریک ہوگئے۔
مکہ میں سب سے پہلے کاتب وحی عبداللہ بن أبوالسرح رضی اللہ عنہ تھے۔ وہ ہجرت کے بعد مرتد ہوکر مدینہ سے مکہ بھاگ گئے، لیکن فتح مکہ کے موقع پر پھر مسلمان ہوگئے۔ مدینہ میں سب سے پہلے کاتب وحی سیدنا ابی بن کعب رضی اللہ عنہ تھے، ہجرت کے بعد سیدنا زید بن ثابت رضی اللہ عنہ پابندی کے ساتھ وحی کی کتابت کیا کرتے تھے، فتح مکہ کے بعد معاویہ بن ابوسفیان کتابت وحی میں پیش پیش رہے۔
یہ حضرات نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی موجودگی میں آپ کے لیے اور خود اپنے لیے کتابت کیا کرتے تھے۔ اور اوراق کی نایابی کی بنا پر کھجور کے پتوں، جانوروں کی ہڈیوں، چمڑے اور چوڑے پتھروں پر لکھا کرتے تھے۔
عہد نبوی میں متفرق جگہوں پر سورتوں کی ترتیب کے بغیر مکمل قرآن مجید لکھا ہوا موجود تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے قرآن مجید کو ایک جگہ اس لیے جمع نہیں فرمایا۔ کیونکہ یہ کام