کتاب: علم الرسم - صفحہ 141
مُّضَٹٰعَفَۃً (آل عمران) اور دیگر أفعال مضاعفہ کو بعض مصاحف میں ضاد کے بعد اثبات الف سے اور بعض میں حذف الف سے لکھا گیا ہے۔ اس میں عمل حذف الف پر ہے۔ اس کو تخفیفف مع الالف اور تشدید بدون الف دونوں طرح پڑھا گیا ہے۔ سَاحِرٌ مُّبِینٌ (المائدہ، ھود، الصف) لَسِحْرٌ مُّبِینٌ (یونس) سَاحِرَانِ (القصص) ان تینوں کلمات کو بعض مصاحف میں سین کے بعد اثبات الف کے ساتھ اور بعض میں حذف الف کے ساتھ لکھا گیا ہے۔ او ران تمام میں حذف الف پر عمل ہے۔ ان کو بروزن فَاعِلٌ اور فِعْلٌ پڑھا گیا ہے۔ بِکُلِّ سَحَّارٍ عَلیمٍ (الاعراف، یونس) اس کلمہ کو بعض مصاحف میں حاء کے بعد اثبات الف سے اور بعض میں حذف الف سے لکھا گیا ہے۔ اور حذف الف پر عمل ہے۔ اس کو بروزن فاعل اور فعال پڑھا گیا ہے۔ فَٰلِقُ الْحَبِّ (الانعام) اس کلمہ کو بعض مصاحف میں فاء کے بعد اثبات الف سے اور بعض میں حذف الف کے ساتھ لکھاگیا ہے۔ اس میں عمل اثبات الف پر ہے۔ اس کو فعل ماضی اور اسم فاعل دونوں طرح پڑھا گیا ہے اور اسم فاعل زیادہ مشہور ہے۔ فَالِقُ الْإِصْبَاحِ (الانعام) اس کلمہ کو بعض مصاحف میں فاء کے بعد اثبات الف سے اور بعض میں حذف الف سے لکھا گیا ہے۔ اس میں عمل اثبات الف پر ہے۔ اس کو فعل ماضی اور اسم فاعل دونوں طرح پڑھا گیا ہے۔ وَجَعَلَ الَّیْلَ سَکَنًا اس کو بعض مصاحف میں جیم کے بعد اثبات الف سے اور بعض میں حذف الف سے لکھا گیا ہے۔ اس میں عمل حذف الف پر ہے۔ اس کو فعل ماضی اور اسم فاعل دونوں طرح پڑھا گیا ہے۔ أَرَئَ یْتَ اور أَرَئَ یْتُمْ ہمزہ استفہام کے بعد جیسے بھی آئیں۔ ان دونوں کلمات کو بعض مصاحف میں راء کے بعد اثبات الف سے اور بعض میں حذف الف سے لکھا گیا