کتاب: علم الرسم - صفحہ 134
کَلَٰمَ اللّٰہ (الفتح) اس کو لام کے بعد بدون الف لکھا گیا ہے۔ وَاتَّبَعَتْھُمْ(الطور) اس کو عین کے بعد بدون الف ایک شوشہ سے لکھا گیا ہے۔ أَفَتُمَٰرُونَہُ (النجم) ا سکو میم کے بعد بدون الف لکھا گیا ہے۔ وَیَتَنَٰجَوْنَ اور فَلَا تَتَنَٰجَوْاْ ان دونوں کو میم سے قبل بدون الف اور تین شوشوں کے ساتھ لکھاگیا ہے۔ فِی الْمَجَٰلِسِ اس کو میم کے بعد بدون الف لکھا گیا ہے۔ جُدُرٍ (الحشر) اس کو دال کے بعد بدون الف لکھا گیا ہے۔ أُقِّتَتْ (المرسلت) اس کو اتفاقا قاف سے پہلے الف سے لکھا گیا ہے۔ لَٰبِثِینَ(النبائ) اس کو لام کے بعد بدون الف لکھا گیا ہے۔ نَّخِرَۃً (النازعات) اس کو نون کے بعد بدون الف لکھا گیا ہے۔ خِتَٰمُہُ مِسْکٌاس کو خاء کے بعد بدون الف ایک شوشہ کے ساتھ لکھا گیا ہے۔ وَلَا تَحَـٰٓــضُّونَ (الفجر) اس کو حاء کے بعد بدون الف لکھا گیا ہے۔ أَوْإِطْعَٰمٌ (البلا) اس کو عین کے بعد بدون الف لکھا گیا ہے۔ یَلِتْکُمْ (الحجرات) اس کے بارے میں مشہور یہی ہے کہ اس کو یاء کے بعد بدون الف لکھا گیا ہے۔ بعض بصری مصاحف میں الف کے ساتھ بھی مرسوم ہے۔ لیکن عمل پہلے قول پر ہے۔