کتاب: علم الرسم - صفحہ 130
(5) ایسے کلمات جن میں دو قراء ت ہیں اور ان کا رسم دونوں قراء ت کے لیے قابل عمل ہے۔ قرآن مجید میں ایسے کلمات کی تعداد بہت زیادہ ہے۔ بسا اوقات کوئی آیت بھی ایسے کلمات سے خالی نہیں ہوتی۔ یہاں میں نے فقط ان کلمات کے بیان پر اکتفا کیا ہے جنہیں علماء رسم نے بیان کیا ہے یا جن کلمات میں مشہور قراء عشرہ کا اختلاف مروی ہے۔ ایسے کلمات کی تفصیل درج ذیل ہے۔ مَٰلِکِ یَوْمِ الدِّینِ اس کو میم کے بعد بدون الف لکھا گیا ہے۔ وَمَا یَخْدَعُونَ اس کو خاء کے بعد بدون الف لکھا گیا ہے۔ فَأَزَلَّھُمَا اس کو زائد کے بعد بدون الف لکھا گیا ہے۔ وَٰعَدْنَا مُوسَٰی (البقرۃ، الاعراف) اور وَوَعَدْنَٰکُمْ (طٰہٰ) ان دونوں کو واؤ کے بعد الف کے بغیر الف کے لکھا گیا ہے۔ الصَّـٰــعِقَۃُ (البقرۃ، الذاریات) اس کو صاد کے بعد بغیر الف کے لکھا گیا ہے۔ خَطَٰیَٰکُمْ (البقرۃ) اس کو طاء اور یاء کے بعد بغیر الف کے ایک شوشے کے ساتھ لکھا گیا ہے۔ أَسْرَیٰ اور الْأَسْرَیٰ ان کو سین کے بعد بغیر الف کے لکھا گیا ہے۔ تُفَٰدُوھُمْ اس کو فاء کے بعد بدون الف لکھا گیا ہے۔ مِیکَٰئِیلَ اس کو کاف کے بعد بدون الف اور ایک قط سے لکھا گیا ہے۔ أَوْنُنسِھَا اس کو سین کے بعد بدون الف لکھا گیا ہے۔ رَئُ وفُ اس کو ایک واؤ کے ساتھ لکھا گیا ہے۔ مَسَٰکِینَ (البقرۃ) اس کو سین کے بعد بدون الف لکھا گیا ہے۔ وَلَا تُقَٰتِلُوھُمْ، حَتَّٰی یُقَٰتِلُوکُمْ، اور فَإِن قَٰتَلُوکُمْ (الثلاثۃ فی البقرہ)