کتاب: علم الرسم - صفحہ 129
اس کلمہ کو ادغام والی قراء ت کے مطابق ایک نون سے لکھا گیا ہے۔ اور دونوں سے بھی پڑھا گیا ہے۔ عَادًا الْا ُٔولَٰی شیخین نے اس کلمہ کو بیان نہیں کیا۔ اس کے ظاہر محسوس ہوتا ہے کہ اس کو دو انہوں کے ساتھ لکھا گیا ہے۔ اگرچہ بدو ن الف بھی پڑھا گیا ہے۔ بعض اہل علم نے امام مھدی رحمہ اللہ سے نقل کیا ہے کہ یہ کلمہ سیدنا ابی بن کعب رضی اللہ عنہ اور سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کے مصاحف میں بدون الف عَادَ الُولَیٰ مکتوب تھا۔ لیکن عمل اثبات الف پر ہے۔ سَلَـٰـسِلاَ ْ(الدھر)اس کلمہ کو تنوین والی قراء ت کے موافق لام کے بعد الف سے لکھا گیا ہے اور بدون الف بھی پڑھا گیا ہے۔ قَوَارِیرَاْ ‘ قَوَارِیرَاْ (الدھر) یہ دونوں کلمات مشہور قول کے مطابق راء کے بعد الف کے ساتھ مرسوم ہیں۔ تاکہ تنوین والی قراء ت کی موافقت ہوجائے۔ اس کو بدون الف بھی پڑھا گیا ہے۔