کتاب: عیسیٰ ابن مریم علیہما السلام - صفحہ 9
عَدْلًا، وَّقَاضِیًا مُقْسِطًا، فَیَکْسِرَ الصَّلِیبَ، وَیَقْتُلَ الْخِنْزِیرَ وَالْقِرْدَ، وَتُوضَعُ الْجِزْیَۃُ، وَتَکُونُ السَّجْدَۃُ کُلُّہَا وَاحِدَۃً لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِینَ ۔ ’’اس وقت تک قیامت قائم نہیں ہو گی، جب تک سیدنا عیسیٰ ابن مریم علیہما السلام زمین پر امام عادل اور قاضی منصف کی حیثیت نہ اتر جائیں، آپ صلیب کو توڑیں گے، خنزیر اور بندر کو قتل کریں گے، جزیہ ختم کر دیا جائے گا اور سجدہ صرف اللہ رب العالمین کو ہی ہو گا۔‘‘ (المُعجم الأوسط للطّبراني : 1342، وسندہٗ حسنٌ) ٭ حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے اس کی سند کو لَا بَأْسَ بِہٖ کہا ہے۔ (فتح الباري : 6/491) ان دو احادیث سے آیت کا مطلب واضح ہو جاتا ہے، اس پر امام قتادہ اور امام سدی رحمہما اللہ کی تصریحات تو سونے پہ سہاگہ ہیں۔ 2. اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿بِکُفْرِہِمْ وَقَوْلِہِمْ عَلٰی مَرْیَمَ بُہْتَانًا عَظِیمًا، وَقَوْلِہِمْ إِنَّا قَتَلْنَا الْمَسِیحَ عِیسَی ابْنَ مَرْیَمَ رَسُولَ اللّٰہِ وَمَا قَتَلُوہُ وَمَا صَلَبُوہُ وَلٰکِنْ شُبِّہَ لَہُمْ وَإِنَّ الَّذِینَ اخْتَلَفُوا فِیہِ لَفِي شَکٍّ مِّنْہُ مَا لَہُمْ بِہٖ مِنْ عِلْمٍ إِلَّا اتِّبَاعَ الظَّنِّ وَمَا قَتَلُوہُ یَقِینًا، بَلْ رَفَعَہُ اللّٰہُ إِلَیْہِ وَکَانَ اللّٰہُ عَزِیزًا حَکِیمًا، وَإِنْ مِنْ أَہْلِ الْکِتَابِ إِلَّا لَیُؤْمِنَنَّ بِہٖ قَبْلَ مَوْتِہٖ