کتاب: عیسیٰ ابن مریم علیہما السلام - صفحہ 88
کی تصریح نہیں کی۔
2. سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے منسوب ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
لَا مَہْدِيَّ إِلَّا عِیسَی ابْنُ مَرْیَمَ ۔
’’مہدی سوائے عیسیٰ بن مریم علیہما السلام کے کوئی نہیں۔‘‘
(سنن ابن ماجہ : 4039، المستدرک للحاکم : 8363)
سند ضعیف ہے؛
1. محمد بن خالد جندی مجہول ہے۔
(تقریب التّہذیب لابن حجر : 5849)
الطیوریات لابی الطاہر السلفی (291)، تہذیب الکمال للمزی (25/149) میں ہے کہ امام یحییٰ بن معین نے اسے ’’ثقہ‘‘ کہا ہے، یہ قول ثابت نہیں، اس کے راوی احمد بن محمد بن مومل ابوبکر صور ی کی توثیق نہیں مل سکی۔
2. حسن بصری مدلس ہیں، سماع کی تصریح نہیں کی۔
اسی طرح ائمہ حدیث وسنت نے اس روایت کو قبول نہیں کیا ۔
٭ امام نسائی رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
ھٰذَا حَدِیثٌ مُّنْکَرٌ ۔’’یہ حدیث منکر ہے۔‘‘
(العِلَل المتناہیۃ لابن الجَوزي : 2/862)
٭ حافظ بیہقی (بیان الخطأ : 299) اور ذہبی رحمہما اللہ (میزان الاعتدال : 3/535) نے اسے ’’منکر‘‘ قرار دیا ہے، علامہ صنعانی رحمہ اللہ نے ’’موضوع‘‘ (من گھڑت)کہا ہے۔
(الفوائد المجموعۃ للشّوکاني، ص 510)