کتاب: عیسیٰ ابن مریم علیہما السلام - صفحہ 8
1. سیدنا حذیفہ بن اسید غفاری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے ہاں تشریف لائے، ہم آپس میں مذاکرہ کر رہے تھے ، آپ نے پوچھا:کیا مذاکر ہ چل رہا ہے؟ حاضرین نے عرض کیا : قیامت کے متعلق گفتگو کر رہے ہیں ، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : إِنَّہَا لَنْ تَقُومَ حَتّٰی تَرَوْنَ قَبْلَہَا عَشْرَ آیَاتٍ، فَذَکَرَ الدُّخَانَ، وَالدَّجَّالَ، وَالدَّابَّۃَ، وَطُلُوعَ الشَّمْسِ مِنْ مَغْرِبِہَا، وَنُزُولَ عِیسَی ابْنِ مَرْیَمَ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، وَیَأَجُوجَ وَمَأْجُوجَ، وَثَلَاثَۃَ خُسُوفٍ ؛ خَسْفٌ بِالْمَشْرِقِ، وَخَسْفٌ بِالْمَغْرِبِ، وَخَسْفٌ بِجَزِیرَۃِ الْعَرَبِ، وَآخِرُ ذٰلِکَ نَارٌ تَخْرُجُ مِنَ الْیَمَنِ، تَطْرُدُ النَّاسَ إِلٰی مَحْشَرِہِمْ ۔ ’’قیامت تب تک قائم نہیں ہو گی، جب تک دس نشانیاں ظاہر نہ ہو جائیں ، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دھواں، دجال، دابۃ الارض، سورج کا مغرب سے طلوع ہونا ، نزول عیسیٰ، یاجوج ماجوج کا خروج، تین مقامات سے خسف(زمین کا نیچے دھنس جانا)، مشرق کا خسف، مغرب کا خسف ، جزیرہ عرب کا خسف اور ان سب سے آخری نشانی یہ ہے کہ یمن سے آگ نکلے گی، جو لوگوں کو ان کے محشر کی طرف ہانک لائے گی ۔‘‘ (صحیح مسلم : 2901) یہ حدیث نص ہے کہ سیدنا عیسیٰ علیہ السلام کا نزول قیامت کی نشانیوں میں سے ہے۔ 2. سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : لَا تَقُومُ السَّاعَۃُ حَتّٰی یَنْزِلَ عِیسَی ابْنُ مَرْیَمَ فِي الْـأَرْضِ حَکَمًا