کتاب: عیسیٰ ابن مریم علیہما السلام - صفحہ 6
نزول عیسیٰ ابن مریم علیہما السلام پر قرآنی دلائل
قرآن کریم میں یہ مضمون مختلف طریقوں سے بیان ہوا ہے اور اس کے لئے الگ الگ اسالیب اپنائے گئے ہیں، جن کو سیاق وسباق سے بھی سمجھا جاسکتا ہے اور سلف امت کی تفاسیر نے بھی ان کو کھول کر بیان کردیا ہے، فَجَزَاہُمُ اللّٰہُ خَیْرًا
1. ارشادِ باری تعالیٰ ہے :
﴿وَإِنَّہٗ لَعِلْمٌ لِّلسَّاعَۃِ فَلَا تَمْتَرُنَّ بِہَا وَاتَّبِعُونِ ہٰذَا صِرَاطٌ مُسْتَقِیمٌ، وَّلَا یَصُدَّنَّکُمُ الشَّیْطَانُ إِنَّہٗ لَکُمْ عَدُوٌّ مُبِینٌ﴾
(الزُّخرف : 62-61)
’’(اے پیغمبر کہہ دیجئے کہ) یقینا عیسیٰ علیہ السلام قیامت کی نشانی ہیں، اس کے وقوع میں شک نہ کرو، میرا اتباع کرو، یہی سیدھا راستہ ہے، کہیں شیطان تمہیں اس راستے سے نہ روک دے، یہ تمہارا واضح دشمن ہے۔‘‘
٭ امام قتادہ رحمہ اللہ اس آیت کے بارے میں فرماتے ہیں :
نُزُولُ عِیسَی ابْنِ مَرْیَمَ عِلْمٌ لِّلسَّاعَۃِ ۔
’’عیسیٰ ابن مریم علیہما السلام کا نزول قیامت کی نشانی ہے۔‘‘
(تفسیر الطّبري : 20/633، وسندہٗ حسنٌ، ھجر)
٭ اسماعیل بن ابی کریمہ سدی اس آیت کی تفسیر میں فرماتے ہیں :