کتاب: عیسیٰ ابن مریم علیہما السلام - صفحہ 45
’’اس آیت کریمہ میں نص ہے کہ سیدنا عیسیٰ علیہ السلام عنقریب زمین پر نزول فرمائیں گے۔‘‘
(تفسیر الرازي : 8/220، اللبّاب في علوم الکتاب لابن عادل : 5/229)
2. امام، ابو الحسن، علی بن اسماعیل، اشعری رحمہ اللہ (324ھ) اہل سنت کا اجماعی و اتفاقی عقیدہ بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں :
یُصَدِّقُونَ بِخُرُوجِ الدَّجَّالِ، وَأَنَّ عِیسَی ابْنَ مَرْیَمَ یَقْتُلُہٗ ۔
’’اہل سنت دجال کے خروج اور عیسیٰ بن مریم علیہما السلام کے اسے قتل کرنے کی تصدیق کرتے ہیں۔‘‘
(مَقالات الإسلامیّین واختلاف المُصَلّین : 1/324)
مزید لکھتے ہیں :
بِکُلِّ مَا ذَکَرْنَا مِنْ قَوْلِہِمْ نَقُولُ، وَإِلَیْہِ نَذْہَبُ ۔
’’اہل سنت کے جو اقوال ہم نے ذکر کیے ہیں، ہم بھی ان ہی کے مطابق عقیدہ رکھتے ہیں اور یہی ہمارا مذہب ہے۔‘‘
(مَقالات الإسلامیّین واختلاف المُصَلّین : 1/324)
3. علامہ خطیب ابو بکر بغدادی رحمہ اللہ (463ھ) فرماتے ہیں :
نُزُولِ عِیسَی ابْنِ مَرْیَمَ إِلَی الْـأَرْضِ وَنَحْوِ ذٰلِکَ، فَإِنَّ النَّسْخَ فِیہِ لَا یَجُوزُ ۔
’’عیسیٰ ابن مریم علیہما السلام کا زمین پر نازل ہونا اور اس طرح کے دوسرے اُمور میں نسخ جائز نہیں۔‘‘
(الفقیہ والمتّفقۃ : 1/256)