کتاب: عیسیٰ ابن مریم علیہما السلام - صفحہ 40
کرے گا، باہمی کینہ، بغض اور حسد ختم ہو جائے گا، مال پیش کیا جائے گا، لیکن اسے قبول کرنے والا کوئی نہ ہو گا۔‘‘
14. سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
یُوشِکُ الْمَسِیحُ عِیسَی ابْنُ مَرْیَمَ أَنْ یَنْزِلَ حَکَمًا قِسْطًا، وَإِمَامًا عَدْلًا، فَیَقْتُلَ الْخِنْزِیرَ، وَیَکْسِرَ الصَّلِیبَ، وَتَکُونَ الدَّعْوَۃُ وَاحِدَۃً ، فَأَقْرِئُوہُ، أَوْ أَقْرِئْہُ السَّلَامَ مِنْ رَسُولِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، وَأُحَدِّثُہٗ فَیُصَدِّقُنِي، فَلَمَّا حَضَرَتْہُ الْوَفَاۃُ، قَالَ : أَقْرِئُوہُ مِنِّي السَّلَامَ ۔
’’قریب ہے کہ مسیح عیسیٰ بن مریم علیہما السلام منصف حاکم اور عادل امام بن کر نازل ہوں گے۔ آپ خنزیر کو قتل کریں گے، صلیب توڑیں گے ۔ (اس وقت) دین ایک ہی (اسلام) ہو جائے گا۔ (سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں ، اگر میں عیسیٰ علیہ السلام کی ملاقات کے لیے زندہ نہ رہوں تو )تم انہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے سلام کہنا۔ (اگر میری ملاقات ہوگئی تو ) میں انہیں احادیث بیان کروں گا، وہ میری تصدیق کریں گے۔ جب سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی وفات کا وقت قریب ہوا، توفرمانے لگے : میری طرف سے انہیں سلام کہنا۔‘‘
(مسند الإمام أحمد : 2/394، وسندہٗ حسنٌ)
15. سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
یُوشِکُ مَنْ عَاشَ مِنْکُمْ أَنْ یَرٰی عِیسَی ابْنَ مَرْیَمَ إِمَامًا حَکَمًا،