کتاب: عیسیٰ ابن مریم علیہما السلام - صفحہ 33
أَرْجُو أَنَّہٗ لَا بَأْسَ بِہٖ ۔’’امید ہے کہ اس میں کوئی حرج (ضعف) نہیں۔‘‘ (الکامل لابن عدي : 2/454) سیدنا عیسیٰ علیہ السلام کے نزول اور پھر ان کے زمین پر رہنے کے الفاظ دلیل ہیں کہ آپ آسمان سے نازل ہوں گے ۔ 10. سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : کَیْفَ أَنْتُمْ إِذَا نَزَلَ ابْنُ مَرْیَمَ فِیکُمْ، وَإِمَامُکُمْ مِنْکُمْ ۔ ’’اس وقت تمہارا کیا حال ہو گا، جب عیسیٰ بن مریم علیہما السلام تم میں نازل ہوں گے اور تمہارا امام تم ہی میں سے ہو گا۔‘‘ (صحیح البخاري : 3449، صحیح مسلم : 155) الأسماء والصفات للبیہقي(895) میں الفاظ ہیں : کَیْفَ أَنْتُمْ إِذَا نَزَلَ ابْنُ مَرْیَمَ مِنَ السَّمَائِ فِیکُمْ وَإِمَامُکُمْ مِنْکُمْ ۔ امام بیہقی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ اس روایت کو امام بخاری اور امام مسلم نے بھی روایت کیا ہے، لیکن بخاری و مسلم میں مِنَ السَّمَائِ کے الفاظ موجود نہیں، بیہقی کی روایت میں یہ الفاظ زائد آگئے ہیں اور اہل علم بخوبی واقف ہیں کہ ایک ہی روایت کے متن میں ایک جگہ اختصار اور دوسری جگہ تفصیل بیان کردی جاتی ہے، یہ طریق محدثین میں شائع ہے، اس کی سند بخاری و مسلم والی ہی ہے۔ ٭ حافظ بیہقی رحمہ اللہ لکھتے ہیں : إِنَّمَا أَرَادَ نُزُولَہٗ مِنَ السَّمَائِ بَعْدَ الرَّفْعِ إِلَیْہِ ۔