کتاب: عیسیٰ ابن مریم علیہما السلام - صفحہ 31
’’دجال حرم اور بیت المقدس کے علاوہ ساری زمین پر قابض ہو جائے گا اور مومنوں کو بیت المقدس میں محصور کر دے گا، اس وقت لوگوں کے اندر شدید زلزلہ کی سی کیفیت ہوگی اور صبح کے وقت عیسیٰ علیہ السلام نازل ہوں گے، اللہ تعالیٰ ان کے ذریعہ دجّال اور اس کے لشکروں کو شکست دے گا۔‘‘ (المستدرک للحاکم : 1/331، وسندہٗ حسنٌ) ثعلبہ بن عباد عبدی راوی ’’حسن الحدیث‘‘ ہے، امام ابن خزیمہ (1397)، امام ابن حبان(2856)، امام ترمذی (562) اور امام حاکم رحمہم اللہ (331/1) نے اس حدیث کی تصحیح کرکے اس کی توثیق کی ہے، لہٰذا اسے’’مجہول‘‘ کہنا درست نہیں۔ 9. سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں : دَخَلَ عَلَيَّ النَّبِيُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَأَنَا أَبْکِي فَقَالَ : مَا یُبْکِیکِ؟ فَقُلْتُ : یَا رَسُولَ اللّٰہِ، ذَکَرْتَ الدَّجَّالَ، قَالَ : فَلَا تَبْکِي فَإِنْ یَخْرُجْ وَأَنَا حَيٌّ أَکْفِیکُمُوہُ، وَإِنْ أَمُتْ فَإِنَّ رَبَّکُمْ لَیْسَ بِأَعْوَرَ، وَإِنَّہٗ یَخْرُجُ مَعَہٗ یَہُودُ أَصْبَہَانَ، فَیَسِیرُ حَتّٰی یَنْزِلَ بِضَاحِیَۃِ الْمَدِینَۃِ، وَلَہَا یَوْمَئِذٍ سَبْعَۃُ أَبْوَابٍ، عَلٰی کُلِّ بَابٍ مَلَکَانِ، فَیَخْرُجُ إِلَیْہِ شِرَارُ أَہْلِہَا، فَیَنْطَلِقُ حَتّٰی یَأْتِيَ لُدًّا، فَیَنْزِلُ عِیسَی ابْنُ مَرْیَمَ فَیَقْتُلُہٗ، ثُمَّ یَمْکُثُ عِیسٰی فِي الْـأَرْضِ أَرْبَعِینَ سَنَۃً أَوْ قَرِیبًا مِّنْ أَرْبَعِینَ سَنَۃً إِمَامًا عَادِلًا وَّحَکَمًا مُّقْسِطًا ۔ ’’میں رو رہی تھی کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس تشریف لائے، فرمایا : آپ