کتاب: عیسیٰ ابن مریم علیہما السلام - صفحہ 26
قیامت کے دن آپ ان پر گواہ ہوں گے۔‘‘ (صحیح البخاري : 3448، صحیح مسلم : 155) ٭ حافظ نووی رحمہ اللہ (۶۷۶ھ) فرماتے ہیں : لَیْسَ عِیسَی عَلَیْہِ السَّلَامُ ہُوَ النَّاسِخُ بَلْ نَبِیُّنَا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ہُوَ الْمُبَیِّنُ لِلنَّسْخِ فَإِنَّ عِیسٰی یَحْکُمُ بِشَرْعِنَا فَدَلَّ عَلٰی أَنَّ الِْامْتِنَاعَ مِنْ قَبُولِ الْجِزْیَۃِ فِي ذٰلِکَ الْوَقْتِ ہُوَ شَرْعُ نَبِیِّنَا مُحَمَّدٍ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ۔ ’’جزیہ کو منسوخ کرنے والے عیسیٰ علیہ السلام نہیں ہوں گے، بلکہ اس نسخ کو بیان کرنے والے ہمارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہی ہیں، کیونکہ عیسیٰ علیہ السلام ہماری شریعت کے مطابق فیصلہ کریں گے، اس سے ثابت ہوا کہ عیسیٰ علیہ السلام کا اس وقت جزیہ قبول کرنے سے رک جانا، ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی ہی شریعت ہو گی۔‘‘ (شرح النّووي : 2/190) 2. سیدنا جابر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا : لَا تَزَالُ طَائِفَۃٌ مِنْ أُمَّتِي یُقَاتِلُونَ عَلَی الْحَقِّ ظَاہِرِینَ إِلٰی یَوْمِ الْقِیَامَۃِ، قَالَ : فَیَنْزِلُ عِیسَی ابْنُ مَرْیَمَ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، فَیَقُولُ أَمِیرُہُمْ : تَعَالَ صَلِّ لَنَا، فَیَقُولُ : لَا، إِنَّ بَعْضَکُمْ عَلٰی بَعْضٍ أُمَرَائُ تَکْرِمَۃَ اللّٰہِ ہٰذِہِ الْـأُمَّۃَ ۔ ’’میری امت کا ایک گروہ ہمیشہ حق کے لیے لڑتا رہے گا اور قیامت تک حق پر