کتاب: عیسیٰ ابن مریم علیہما السلام - صفحہ 25
مہارت حاصل نہیں ہوتی، خصوصاً جبکہ معاملہ دین اور عقیدے کا ہو۔‘‘
(حاشیۃ العقیدۃ الطّحاویۃ، ص 565)
حدیثی دلائل :
1 سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
وَالَّذِي نَفْسِي بِیَدِہٖ، لَیُوشِکَنَّ أَنْ یَنْزِلَ فِیکُمْ ابْنُ مَرْیَمَ حَکَمًا عَدْلًا، فَیَکْسِرَ الصَّلِیبَ، وَیَقْتُلَ الخِنْزِیرَ، وَیَضَعَ الْجِزْیَۃَ، وَیَفِیضَ الْمَالُ حَتّٰی لَا یَقْبَلَہٗ أَحَدٌ، حَتّٰی تَکُونَ السَّجْدَۃُ الْوَاحِدَۃُ خَیْرًا مِّنَ الدُّنْیَا وَمَا فِیہَا، ثُمَّ یَقُولُ أَبُو ہُرَیْرَۃَ : وَاقْرَئُ وا إِنْ شِئْتُمْ : ﴿وَإِنْ مِّنْ أَہْلِ الکِتَابِ إِلَّا لَیُؤْمِنَنَّ بِہٖ قَبْلَ مَوْتِہٖ، وَیَوْمَ الْقِیَامَۃِ یَکُونُ عَلَیْہِمْ شَہِیدًا﴾(النّساء : 159)
’’قسم ہے اس ذات کی، جس کے ہاتھ میری جان ہے، عنقریب تم میں عیسی بن مریم علیہما السلام عادل ومنصف بن کر نازل ہوں گے ، وہ صلیب کو توڑ یں گے ، خنزیر کو قتل کریں گے ، جزیہ ختم کریں گے اور (اس وقت) اتنا مال و دولت بہہ جائے گا کہ کوئی لینے والا نہ ہوگا، اس وقت ایک سجدہ دنیا وما فیہا سے بہتر ہو گا، پھر سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : اگر تم چاہو تو (اس حدیث کی تائید میں)یہ آیت پڑھ لو :﴿وَإِنْ مِّنْ أَہْلِ الکِتَابِ إِلَّا لَیُؤْمِنَنَّ بِہٖ قَبْلَ مَوْتِہٖ، وَیَوْمَ الْقِیَامَۃِ یَکُونُ عَلَیْہِمْ شَہِیدًا﴾(النساء : 159)’’آپ (سیدنا عیسیٰ علیہ السلام )کی موت سے پہلے آپ پر تمام اہل کتاب ایمان لے آئیں گے اور