کتاب: عیسیٰ ابن مریم علیہما السلام - صفحہ 22
٭ علامہ ابن رسلان رحمہ اللہ (844ھ) لکھتے ہیں :
إِنَّمَا یَنْزِلُ عِیسٰی عَلَیْہِ السَّلَامُ فِي آخِرِ الزَّمَانِ دَاعِیًا إِلٰی شَرِیعَۃِ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَالْـإِجْمَاعُ عَلٰی ذٰلِکَ وَلَمْ یُخَالِفْ إِلَّا مَنْ لَّا یُعْتَدُّ بِقَوْلِہٖ مِنَ الزَّنَادِقَۃِ وَالْفَلَاسَفَۃِ ۔
’’عیسیٰ علیہ السلام آخری زمانے میں شریعت محمدیہ کے داعی بن کر نازل ہوں گے، اس پر اجماع ہے اور اس اجماع کی مخالفت صرف ان زندیقوں اور فلسفیوں نے کی ہے، جن کی کوئی اہمیت نہیں۔‘‘ (شرح أبي داود : 16/674)
٭ علامہ محمد طاہر پٹنی (986ھ)لکھتے ہیں :
یَجِيئُ آخِرَ الزَّمَانِ لِتَوَاتُرِ خَبَرِ النُّزُولِ ۔
’’سیدنا عیسیٰ علیہ السلام آخری زمانہ میں تشریف لائیں گے، کیونکہ آپ کے نزول کے متعلق متواتر احادیث وارد ہوئی ہیں۔‘‘
(مَجمع بَحار الأنوار : 1/286)
٭ علامہ شوکانی رحمہ اللہ (1250ھ)فرماتے ہیں:
اَلْـأَحَادِیثُ الْوَارِدَۃُ فِي نُزُولِ عِیسٰی عَلَیْہِ السَّلَامُ مُتَوَاتِرَۃٌ ۔
’’نزول عیسیٰ علیہ السلام کے بارے میں متواتر احادیث وارد ہوئی ہیں۔‘‘
(عون المَعبود شرح سنن أبي داود لعظیم آبادي : 13/308)
٭ علامۃ الہند نواب صدیق حسن خان بھوپالی رحمہ اللہ (1307ھ)لکھتے ہیں :
اَلْـأَحَادِیثُ الْوَارِدَۃُ فِي نُزُولِ عِیسٰی عَلَیْہِ السَّلَامُ مُتَوَاتِرَۃٌ ۔
’’نزول عیسیٰ علیہ السلام کے بارے میں متواتر احادیث وارد ہوئی ہیں۔‘‘
(حِجَج الکرامۃ : 234)