کتاب: عیسیٰ ابن مریم علیہما السلام - صفحہ 21
نیز فرماتے ہیں :
ہِذِہٖ أَحَادِیثُ مُتَوَاتِرَۃٌ عَنْ رَّسُولِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ۔
’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ احادیث متواتر ہیں۔‘‘
(تفسیر ابنِ کثیر : 2/423)
ایک دوسرے مقام پر فرماتے ہیں :
ہٰذَا ہُوَ الْمَقْصُودُ مِنَ السِّیَاقِ الْإِخْبَارُ بِحَیَاتِہِ الْآنَ فِي السَّمَائِ، وَلَیْسَ الْـأَمْرُ کَمَا یَزْعُمُہُ أَہْلُ الْکِتَابِ الْجَہَلَۃُ أَنَّہُمْ صَلَبُوہُ بَلْ رَفَعَہُ اللّٰہُ إِلَیْہِ، ثُمَّ یَنْزِلُ مِنَ السَّمَائِ قَبْلَ یَوْمِ الْقِیَامَۃِ، کَمَا دَلَّتْ عَلَیْہِ الْـأَحَادِیثُ الْمُتَوَاتِرَۃُ ۔
’’حدیث کے سیاق سے یہ خبر دینا مقصود ہے کہ اب عیسیٰ علیہ السلام آسمان میں زندہ ہیں، جاہل اہل کتاب جو دعویٰ کرتے ہیں کہ انہوں نے عیسیٰ علیہ السلام کو سولی دے دی تھی، تو ایسا بالکل نہیں ہوا، بلکہ اللہ تعالیٰ نے انہیں اوپر اٹھا لیا تھا، قیامت سے پہلے آپ آسمان سے اتریں گے، جیسا کہ متواتر احادیث بتاتی ہیں۔‘‘
(البِدایۃ والنّہایۃ : 19/218، ھجر)
٭ علامہ ابو عبد اللہ ، محمد بن خلفہ، الابی رحمہ اللہ (828ھ) نقل کرتے ہیں :
لَا بُدَّ مِنْ نُزُولِ عِیْسٰی عَلَیْہِ السَّلَامُ لِتَوَاتُرِِ الْـأَحَادِیثِ بِذٰلِکَ ۔
’’عیسیٰ علیہ السلام کے نزول کی احادیث متواتر ہیں اور وہ ضرور نازل ہوں گے۔‘‘
(شرح الأبي علٰی مسلم : 1/265)