کتاب: عیسیٰ ابن مریم علیہما السلام - صفحہ 16
’’نماز کی اقامت کہی جاچکی ہوگی، جب وہ (امام)تکبیر کہیں گے اور نماز میں داخل ہو جائیں گے، تو سیدنا عیسیٰ علیہ السلام نازل ہوں گے، مہدی انہیں پہچان لیں گے اور پیچھے ہٹنا چاہیں گے، تو عیسیٰ علیہ السلام ان کے کندھے پر ہاتھ رکھ کر فرمائیں گے، آپ نماز پڑھائیں … (آخر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ) فرمایا : عیسیٰ علیہ السلام میری امت میں حاکم عادل اور امام مقسط بن کر نازل ہوں گے، صلیب کو توڑیں گے، خنزیر کو قتل کریں گے اور جنگ ختم ہوجائے گی۔‘‘ (الأحاد والمثاني لابن أبي عاصم : 2/446، وسندہٗ حسنٌ) ان احادیث میں وضاحت کے ساتھ بیان کردیا گیا ہے کہ آیت میں جنگ ختم ہونے کا وقت عیسیٰ علیہ السلام کی آمد کے بعد سے متعلق ہے، اسلاف امت نے بھی یہی سمجھا ہے۔ ٭ حافظ بیہقی رحمہ اللہ ( 458ھ)لکھتے ہیں : یَعْنِي وَاللّٰہُ أَعْلَمُ حَتّٰی یَنْزِلَ عِیسَی ابْنُ مَرْیَمَ ۔ ’’عیسیٰ علیہ السلام کے نازل ہونے تک، واللہ اعلم!‘‘ (السّنن الصّغیر : 3/381) ٭ مشہور سنی امام، محدث ومفسر، ابن جریر طبری رحمہ اللہ (۳۱۰ھ)لکھتے ہیں : ہٰذَا خَبَرٌ مِّنَ اللّٰہِ تَعَالٰی ذِکْرُہُ احْتِجَاجًا لِنَبِیِّہٖ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَلٰی فِرَقِ النَّصَارٰی فِي قَوْلِہِمْ فِي الْمَسِیحِ. یَقُولُ مُکَذِّبًا لِلْیَعْقُوبِیَّۃِ فِي قِیلِہِمْ : ہُوَ اللّٰہُ، وَالْآخَرِینَ فِي قِیلِہِمْ : ہُوَ ابْنُ اللّٰہِ، لَیْسَ الْقَوْلُ کَمَا قَالَ ہٰؤُلَائِ الْکَفَرَۃُ فِي الْمَسِیحِ،