کتاب: عیسیٰ ابن مریم علیہما السلام - صفحہ 10
وَیَوْمَ الْقِیَامَۃِ یَکُونُ عَلَیْہِمْ شَہِیدًا﴾ ۔(النساء : 159-156) ’’یہ سزاان کے کفر کے باعث اور مریم ( علیہا السلام ) پر بہت بڑے بہتان باندھنے کے باعث اور یوں کہنے کے باعث کہ ہم نے اللہ کے رسول مسیح عیسی ابن مریم کو قتل کردیا ہے، حالانکہ انہوں نے عیسی علیہ السلام کو قتل نہیں کیا ، نہ ہی وہ آپ کو سولی دے سکے ہیں، بلکہ ان کو شبہ ڈال دیا گیا تھا اور جن لوگوں نے اس پھانسی کے واقعہ میں اختلاف کیا ہے، وہ لوگ شک میں مبتلا ہیں، ان کو کوئی علم نہیں، سوائے ظن کی پیروی کے، انہوں نے عیسیٰ علیہ السلام کو یقینا قتل نہیں کیا، بلکہ ان کو اللہ تعالیٰ نے اپنی طرف اٹھا لیا اور اللہ تعالیٰ بڑا زبردست اور پوری حکمتوں والا ہے، یقینا یہود ونصاریٰ عیسیٰ کی وفات سے پہلے آپ پر ایمان لے آئیں گے اور قیامت کے دن آپ ان پر گواہ ہوں گے۔‘‘ ﴿قَبْلَ مَوْتِہٖ﴾ میں ’’ہ‘‘ ضمیر کا مرجع عیسیٰ علیہ السلام ہیں۔ ٭ عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما اس آیت کریمہ کی تفسیر میں فرماتے ہیں : لَوْ أَنَّ یَہُودِیًّا وَقَعَ مِنْ فَوْقِ ہٰذَا الْبَیْتِ لَمْ یَمُتْ حَتّٰی یُؤْمِنَ بِہٖ، یَعْنِي : بِعِیسٰی ۔ ’’اگر کوئی یہودی اس گھر کی چھت کے اوپر بھی ہو گا تو عیسیٰ علیہ السلام پر ایمان لانے سے قبل فوت نہ ہوگا۔‘‘(تفسیر الطّبري : 7/669، وسندہٗ صحیحٌ) ٭ عکرمہ رحمہ اللہ کہتے ہیں : لَا یَمُوتُ رَجُلٌ مِّنَ الْیَہُودِ حَتّٰی یُؤْمِنَ بِعِیسٰی ۔