کتاب: عیدین و قربانی فضیلت و اہمیت ، احکام و مسائل - صفحہ 38
ارشاد الٰہی {لاَ تَقْنَطُوْا مِنْ رَّحْمَۃِ اللّٰہِ} کا یہی مفہوم تو ہے۔ ابلیس لعین کے سوا رحمتِ الٰہی اور توبہ کا دروازہ ہر کسی کے لیے کھلا ہے۔ اللہ تعالیٰ کی ذات غافر الذنوب بلکہ غفور و رحیم ہے۔ جو بے مانگے بھی دیتا ہے وہ مانگنے پر کیوں نہ دے گا؟ وہ اشک ہائے ندامت سے بھیگی آنکھوں اور اٹھے ہوئے ہاتھوں کو خالی نہیں لوٹاتا، لہٰذا اب بھی موقع ہے، اپنے رب کریم کی طرف لوٹ آئیے؛ وہ ضرور آپ کی دستگیری کرے گا۔ اس طرح آئندہ عید کی حقیقی مسرتوں کے استحقاق کے ساتھ ہی موجودہ عید بھی آپ کی ہوگی اور آئندہ عید بھی، کیونکہ وہ ذات الٰہی کسی کو مایوس نہیں لوٹاتی۔ کسی نے کیا خوب کہا ہے ع باز آ باز آ ہر آنچہ ہستی باز آ گر کافر و کبر و بت پرستی باز ایں درگہ ما، درگہ نو میدی نیست صد بار اگر توبہ شکستی ، باز آ[1]
[1] مستفاد از ہفت روزہ ’’الاسلام‘‘ لاہور (جلد۱۰، شمارہ ۶-۷ ، ۱۹۸۳ء)