کتاب: عیدین و قربانی فضیلت و اہمیت ، احکام و مسائل - صفحہ 158
پاؤں رکھا جائے تاکہ ذبح کرنے والے کے لیے دائیں ہاتھ میں چھری اور بائیں ہاتھ سے جانور کا سر پکڑنے میں آسانی رہے۔ (فتح الباري: ۱۰/ ۱۸) تکبیر: نحر یا ذبح کرتے وقت چھری پھیرنے سے پہلے تکبیر پڑھنا یعنی ’’بسم اللّٰہ واللّٰہ أکبر‘‘ کہنا نہیں بھولنا چاہیے کیونکہ صحیحین اور سنن اربعہ والی حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی حدیث میں مذکور ہے: (( وَیَقُوْلُ: بِسْمِ اللّٰہِ وَاللّٰہُ اَکْبَرُ )) [1] ’’آپ (بوقت ذبح) ’’بِسْمِ اللّٰہِ وَ اللّٰہُ اَکْبَرُ‘‘ کہتے تھے۔‘‘ ذبح اور نحر کے بارے میں اب تک جتنے بھی مسائل و احکام گزرے ہیں ان میں قربانی اور غیر قربانی ہر موقع کے لیے کوئی فرق نہیں ہے بلکہ عام حالات میں بھی اگر گوشت بنانے کے لیے جانور ذبح کرنا ہو تو اس کا بھی یہی مسنون طریقہ ہے۔ قربانی کا جانور ذبح کرتے وقت ذکر و دعا: خاص قربانی کے جانور کو ذبح و نحر کرتے وقت اتنا فرق ہے کہ یہ خالص رضائے الٰہی کے حصول کی خاطر اور اجر و ثواب کے لیے کیے جاتے ہیں، اس لیے سنن ابو داود، ابن ماجہ، بیہقی اور مسند احمد میں مذکور ایک متکلم فیہ روایت کے مطابق مستحب یہ ہے کہ سورئہ انعام کی یہ آیات ذبح کرنے سے پہلے تلاوت کی جائیں: [2]
[1] ’’بسم اﷲ واﷲ أکبر‘‘ ان کلمات کا اس طرح صراحت سے ذکر مسلم (۱۳/ ۱۲۱) بیہقی (۹/ ۲۸۵) اور ’’شرح السنۃ‘‘ (۱۱۱۹) میں ہے بخاری وغیرہ میں ’’سَمّٰی و کَبَّرَ‘‘ کے الفاظ ہیں۔ دیکھیں: بخاری (۵۵۵۸) مسلم (۱۳/ ۱۲۰) ابو داود (۲۷۹۴) [2] اس حدیث کو ابو داود (۲۷۹۵) ابن ماجہ (۳۱۲۱) دارمی (۲/ ۷۵، ۷۶) ابن خزیمہ (۲۸۹۹) بیہقی (۹/ ۲۸۷) اور احمد (۳/ ۳۷۵) نے جابر رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے۔