کتاب: عیدین و قربانی فضیلت و اہمیت ، احکام و مسائل - صفحہ 124
’’نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے عرفات کے میدان میں یوم عرفہ (حج) کا روزہ رکھنے سے منع فرمایا۔‘‘ امام ترمذی فرماتے ہیں کہ اہل علم کے نزدیک عرفات میں موجود لوگوں کے سوا سب کے لیے یوم عرفہ کا روزہ مستحب ہے۔ (بحوالہ فقہ السنۃ: ۱/ ۴۵۰) صیام عاشوراء سے دس محرم کا روزہ مراد ہے جس سے ایک دن پہلے یا ایک دن بعد بھی ایک روزہ رکھنا مسنون ہے جبکہ عشرہ ذوالحج سے مراد عام لوگوں کے لیے یکم سے لے کر نو ذو الحج تک کے روزے اور حجاج کے لیے یکم سے لے کر آٹھ ذوالحج تک کے روزے مراد ہیں۔ عشرئہ ذوالحج کے روزوں کے بارے میں تو متعدد احادیث ملتی ہیں جن میں ان کا ثواب مذکور ہے اوریوم عرفہ کے روزے کا ثواب دیگر کتب کے علاوہ صحیح مسلم میں مذکور ہے جس میں شک کی کوئی گنجائش ہی نہیں، پھر بقیہ ایام کے روزوں کی مشروعیت و استحباب اور ثواب بھی بجا ہے لیکن یہ روایت کہ ہر دن کے روزے کا ثواب سال