کتاب: عیدین و قربانی فضیلت و اہمیت ، احکام و مسائل - صفحہ 104
اور اوپر معلوم ہوا کہ اس فعل کا ثبوت نہیں ہے ، پس یہ فعل بدعت ہے اور عمل علماء فاس حجت نہیں ہے۔ اور اوپر حافظ ابن القیم رحمہ اللہ کی عبارت سے معلوم ہوا جب عمل خلافِ سنت ہونے لگتاہے تو اس کا کچھ اعتبار نہیں ہے۔
پس حاصل کلام یہ ہوا کہ مصافحہ و معانقہ بعد صلوۃ العیدین کے بدعت ہے۔ واللہ اعلم بالصواب
وَآخِرُ دَعْوَانَا اَنِ الْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلاَمُ عَلٰی خَیْرِ خَلْقِہٖ مُحَمَّدٍ وَآلِہٖ وَاَصْحَابِہٖ اَجْمَعِیْنَ، وَقَدْ سَمَّیْتُ ھٰذِہِ الرِّسَالَۃَ بِھِدَایَۃِ النَّجْدَیْنِ اِلٰی حُکْمِ الْمُعَانَقَۃِ وَالْمُصَافَحَۃِ بَعْدَ الْعِیْدَیْنِ۔ فَقَطْ [1]
[1] فتاوی علامہ شمس الحق عظیم آبادی (ص: ۱۱۶، ۱۲۵) طبع علمی اکیڈمی کراچی، مرتبہ مولانا محمد عزیر شمس۔