کتاب: دروس و خطبات - صفحہ 86
الخطاب الفاروق، ثم عثمان ذو النورین ،ثم علی ابن أبی طالب، رضوانُ اللّٰه تعالی علیہم أجمعین،عابدین علی الحق ومع الحق، نتوَلّاھم جمیعا، ولا نذکرُ أحدا من أصحاب رسول اللّٰه علیہ الصلاۃ والسلام الا بخیر‘‘(الفقہ الأکبر،ص:۸-۹،مطبع صدیقی ،لاہور،۱۲۹۹ ؁ھ) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد سب سے افضل حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ ہیں،پھر حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ، پھر حضرت عثمان ذی النورین رضی اللہ عنہ، پھر حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ ہیں ، یہ سب لوگ حق پر اور حق کے ساتھ عبادت کرنے والے تھے، ہم(اہل سنت)تمام صحابہ رسول سے محبت کرتے ہیں اور انہیں بھلائی سے ہی یاد کرتے ہیں۔ ۲۔ امام آجُرِّی فرماتے ہیں:جس نے صحابہ کو گالی دی گویارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو گالی دی ، اور جس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو گالی دی وہ اللہ تعالیٰ، فرشتے اور تمام انسانوں کی لعنت کا مستحق ہوا۔(الشریعۃ للآجری:۳؍۵۴۳) ۳۔ امام ابو زُرْعہ رازی فرماتے ہیں:جب تم کسی کو دیکھو کہ کسی صحابی کی تنقیص کر رہا ہے تو جان لو کہ وہ زندیق ہے ، کیونکہ اللہ کے رسو ل صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے نزدیک برحق ہیں ،اور قرآن برحق ہے ،اور اس قرآن وسنت کو ہم تک صحابہ ہی نے پہنچایاہے ، اور یہ(صحابی کی تنقیص کرنے والے)لوگ چاہتے ہیں کہ ہمارے گواہوں(راویوں)کو مطعون کر دیں تاکہ کتاب وسنت کو باطل ٹھہرا دیں ، ایسے لوگوں ہی کو مطعون کرنا بہتر ہے یہ لوگ زندیق ہیں(الکفایۃ، ص:۹۷) ۴۔ امام طحاوی رحمۃ اللہ علیہ صحابہ کے بارے میں امت کا عقیدہ بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں: ’’ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ سے محبت رکھتے ہیں، ان میں سے کسی ایک سے بھی محبت میں کوئی کمی نہیں کرتے، اور نہ ان میں سے کسی ایک سے براء ت ظاہر کرتے ہیں۔اور جو ان سے بغض رکھے اور ان کو خیرو حق کے ساتھ یاد نہ کرے ہم اس سے