کتاب: دروس و خطبات - صفحہ 38
اسلام اور قرآن کے تحفظ ودفاع کے سلسلے میں ہمارے کرنے کے جو کام ہیں وہ دو طرح کے ہیں: (۱)-تعارفی (۲)- دفاعی تعارفی کام سے مراد یہ ہے کہ ہم اپنی دعوتی ذمہ داریاں نبھاتے ہوئے قرآن پر کسی حملے یا اس کے ساتھ کسی گستاخی کا انتظار کیے بغیراس کے بارے میں صحیح معلومات لوگوں تک پہنچانے کی کوشش کریں۔ تعارفی کوششوں کی ضرورت اس لیے ہے کہ بہت سارے لوگوں کے ذہنوں میں بہت سارے شکوک وشبہات اور اعتراضات لاعلمی ، غلط فہمی یا غلط پروپیگنڈے کی وجہ سے پیدا ہوجاتے ہیں، مثل مشہور ہے کہ ’’الإنسانُ عدوٌّ لِمَا جَھِلَ‘‘ اس قسم کے معترضین عام طور سے اسلام، نبی اور قرآن وغیرہ کے بارے میں موٹی موٹی اور بنیادی باتیں بھی نہیں جانتے رہتے ہیں اور محض سنی سنائی باتوں پر یقین کرکے یا مستشرقین وغیرہ کی ذکر کردہ معلومات پر بھروسہ کرکے اعتراض کر بیٹھتے ہیں۔ اس سلسلے کا ایک اہم کام قرآن مجید کے تراجم کی اشاعت وتقسیم کا ہے۔پڑھے لکھے طبقے کے لیے اس کی اہمیت مسلم ہے۔قرآنی تراجم کے ذریعہ براہ راست قرآن کی تعلیم اس طبقے کے سامنے رکھی جاسکتی ہے۔ہندوستان کے ماحول میں اندازہ کیا جاتاہے کہ سب سے زیادہ ضرورت ہندی اور انگریزی ترجموں کی ہے۔اس کے بعد دوسری زبانوں کے ترجموں کی بھی علاقائی پیمانے پر ضرورت ہے۔ تراجم قرآن کے علاوہ قرآنی تعلیمات کے بیان پر مشتمل چھوٹے چھوٹے رسالے، کتابچے، فولڈرس وغیرہ بھی مختلف زبانوں میں بڑے پیمانے پر شائع کرنے کی ضرورت ہے۔ کانفرنسوں اور سیمیناروں کا بھی اس سلسلے میں اہم رول ہوگا جن میں برادران وطن کو خاص طور سے مدعو کیا جائے اور اسلام اور قرآن کے محاسن اور ان کی انسانیت نواز تعلیمات