کتاب: دروس و خطبات - صفحہ 254
آدمی اپنے اہل وعیال کو تعلیم وتربیت سے آراستہ کر کے دین کے راستے پر چلنے کا عادی بنائے تاکہ وہ جہنم کی آگ سے محفوظ رہ سکیں۔ تعلیم کے تعلق سے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں:’’ طَلَبُ الْعِلْمِ فَرِیْضَۃٌ عَلٰی کُلِّ مُسْلِمٍ‘‘ (صحیح الجامع:۳۹۱۳)علم حاصل کرنا ہر مسلمان پر فرض ہے۔ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم عملی طور پر مسلمان بچوں کو عقائد ،عبادات ،معاملات، اخلاق وآداب وغیرہ کی تعلیم دیتے تھے۔ حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ اللہ کے رسول کے ساتھ سواری پر بیٹھ کر جارہے تھے ، اسی سواری پر اللہ کے رسول ان کو تعلیم دے رہے ہیں:یَا غُلَامُ إنِّیْ اُعَلِّمُکَ کَلِمَاتٍ۔۔۔۔۔الخ(احمد،ترمذی-صحیح الجامع:۷۹۵۷) عمر بن ابی سلمہ نامی بچے کو کھانے پینے کے آداب کی آپ نے تعلیم دی۔(متفق علیہ) کچھ بچیوں نے ایک شادی کے موقع پر گیت گاتے ہوئے ’’ وَفِیْنَا نَبِیٌّ یَعْلَمُ مَافِیْ غَدٍ‘‘ جیسی عقیدہ مخالف بات گنگنا دی، اس پر آپ نے تنبیہ فرمائی۔(بخاری) غزوہ بدر میں گرفتار غیر مسلم قیدیوں میں سے جو فدیہ ادا کرنے کی استطاعت نہیں رکھتے تھے ان کا فدیہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ قرار دیا کہ وہ دس مسلم بچوں کو پڑھا دیں، ا ن کی رہائی ہو جائے گی۔(الرحیق المختوم:۲۳۰) تربیت: بچہ کی ہمہ جہت تربیت بھی اس کے بنیادی حقوق میں سے ہے، اسے جسمانی،ایمانی ،اخلاقی ،دینی ہر طرح کی تربیت دینا والدین اور سرپرستوں کی ذمہ داری ہے، یہ موضوع بے حد وسیع ہے اور کتاب وسنت میں اس کا تفصیلی بیان اور عملی مثالیں موجود ہیں۔بطور نمونہ بعض اہم امور کا تذکرہ کیا جا رہا ہے: ایمانی تربیت کے تعلق سے ابن عباس کی وہ حدیث بیان کی جا چکی ہے کہ اللہ کے