کتاب: دروس و خطبات - صفحہ 248
﴿قُل لِّلْمُؤْمِنِیْنَ یَغُضُّوا مِنْ أَبْصَارِہِمْ وَیَحْفَظُوا فُرُوجَہُمْ ذَلِکَ أَزْکَی لَہُمْ إِنَّ اللّٰهَ خَبِیْرٌ بِمَا یَصْنَعُونَ۔وَقُل لِّلْمُؤْمِنَاتِ یَغْضُضْنَ مِنْ أَبْصَارِہِنَّ وَیَحْفَظْنَ فُرُوجَہُنَّ﴾(سورہ نور:۳۰۔۳۱) اے نبی مسلمان مردوں سے کہیے کہ وہ اپنی نگاہیں نیچی رکھیں اور اپنی شرمگاہ کی حفاظت کریں۔یہ ان کے لیے پاکیزگی ہے،لوگ جو کچھ کریں اللہ سب سے خبردار ہے۔اور مسلمان عورتوں سے بھی کہیں کہ وہ بھی اپنی نگاہیں نیچی رکھیں اور اپنی عصمت میں فرق نہ آنے دیں۔ اس آیت میں آگے زیب وزینت سے اظہار سے بھی عورتوں کو منع کیا گیا ہے اور کامل پردہ اور ساتر لباس کی تاکید کی گئی ہے۔سورہ احزاب کی آیت نمبر ۵۹میں بھی عورتوں کو پردہ کی تاکیدکی گئی ہے اور اسے ان کے تحفظ کا ذریعہ قرار دیا گیا ہے۔اس لیے گھر سے باہر نکلتے وقت عورت کوساتر لباس اور کامل پردہ میں رہنا ضروری ہے۔اس بات کا خیال رہے کہ بھڑکیلا اور جاذب نظر لباس اور برقع ونقاب پردہ کے مقصد کو پورا نہیں کرتا بلکہ الٹے وہ لوگوں کو عورتوں کی طرف متوجہ کراتا ہے۔لباس کے تعلق سے یہ بھی خیال رہے کہ وہ اتنا باریک یا تنگ نہ ہو کہ اس سے اعضائے جسمانی جھلکتے ہوں یا ان کا نشیب وفراز نمایاں ہو،ایسا لباس استعمال کرنے والی عورتوں کے بارے میں حدیث میں کہا گیا ہے کہ انہیں جنت کی ہوا تک نہ لگے گی۔ سورہ نور کی آیت نمبر(۳۱)میں ایک ہدایت عورتوں کو یہ بھی کی گئی ہے کہ﴿وَلَا یَضْرِبْنَ بِأَرْجُلِہِنَّ لِیُعْلَمَ مَا یُخْفِیْنَ مِن زِیْنَتِہِنَّ﴾(سورہ نور:۳۱)یعنی عورتیں زور زور سے پاؤں مار کر نہ چلیں کہ ان کی پوشیدہ زینت معلوم ہوجائے ، یعنی پازیب وغیرہ کی جھنکار سے بھی وہ مردوں کو اپنی طرف متوجہ نہ کریں۔ لباس کے تعلق سے ایک ہدایت عورتوں کو یہ بھی کی گئی ہے کہ وہ مردوں جیسا لباس نہ پہنیں ، اور مردوں کو یہ تنبیہ کی گئی ہے کہ وہ زنانہ لباس پہننے سے بچیں، حدیث میں ہے کہ: ’’لَعَنَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم الرَّجُلَ یَلْبَسُ لِبْسَۃَ الْمَرْاَۃِ، وَالْمَرْاَۃَ تَلْبَسُ