کتاب: دروس و خطبات - صفحہ 214
فرمائے بلکہ ان کے ساتھ ویسے ہی اور، اپنی خاص مہربانی سے، تاکہ سچے بندوں کے لئے سبب نصیحت ہو۔ حضرت ایوب علیہ السلام کی دعا ایک مسلمان ان الفاظ میں پڑھ سکتا ہے:’’رَبِّ اِنِّیْ مَسَّنِیَ الضُّرُّ وَاَنْتَ اَرْحَمُ الرَّاحِمِیْنَ۔‘‘ (میرے پروردگار!مجھے یہ بیماری ؍ مصیبت لگ گئی ہے اور تو ارحم الراحمین ہے) نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا معمول تھا کہ روزانہ سونے سے پہلے سورہ اخلاص ، سورہ فلق اور سورہ ناس پڑھ کر اپنے دونوں ہاتھوں میں پھونکتے ، پھر ان دونوں ہتھیلیوں کو جہاں تک ممکن ہوتا اپنے جسم مبارک پر پھیرتے ، پہلے انہیں اپنے سر ، منھ اور جسم کے سامنے کے حصے پر لے جاتے ، اس طرح آپ تین بار کرتے ، جب آپ بیمار ہوگئے تو حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا یہ سورتیں پڑھ کر آپ کے مبارک ہاتھوں میں پھونکتیں پھر انہیں آپ کے جسم پر پھیرتیں۔(بخاری ومسلم) حضرت عثمان بن ابو العاص ثقفی سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اپنے بدن کے ایک درد کی شکایت کی، اللہ کے رسول نے ان سے فرمایا کہ جس جگہ تمہارے جسم میں درد ہے اس جگہ ہاتھ رکھو اور تین بار ’’ بسم اللہ ‘‘ پڑھو اور سات بار ’’ اَعُوْذُ بِاللّٰہِ وَقُدْرَتِہٖ مِنْ شَرِّ مَا اَجِدُ وَاُحَاذِرُ‘‘ پڑھو۔(مسلم) (ترجمہ:اللہ کی اور اس کی قدرت کی پناہ چاہتا ہوں اس چیز کی خرابی سے جس کی تکلیف میں پاتا ہوں اور جس سے ڈرتا ہوں)۔ حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک مریض کو یہ دعا بتائی:’’اَللّٰھُمَّ آتِنَا فِی الدُّنْیَا حَسَنَۃً وَفِی الآخِرَۃِ حَسَنَۃً وَقِنَا عَذَابَ النَّارِ۔‘‘ (اے اللہ!ہم کو دنیا میں بھلائی دے اور آخرت میں بھلائی دے، اور ہم کو جہنم کے عذاب سے بچا)